میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کی تیاری

تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کی تیاری

ویب ڈیسک
پیر, ۱۱ نومبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ: باسط علی) تحریک انصاف رواں ماہ فیصلہ کن احتجاج کی تاریخ کا اعلان کرنے والی ہے۔ اس سے قبل اسمبلی میں سیاست کر نے والے اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر حکومت ختم کرنے کے ایک نکاتی ایجنڈے پر حزبِ اختلاف کی تمام سیاسی جماعتوں کو یکجا کرنے کے اشارے دے رہے ہیں۔ انتہائی معتبر ذرائع کے مطابق صوابی جلسے میں تحریک انصاف کو ایک تاریخ کا اعلان کرنا تھا، جو بوجوہ ملتوی کیا گیا۔ اگرچہ اس پر تحریک انصا ف کے حلقوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے کہ آخر کیوں صوابی جلسے میں احتجاج کا ایک حتمی روڈ میپ نہیں دیا گیا اور ایک مرتبہ پھر احتجاج کال کا اعلان بانی چیئرمین عمران خان کی طرف سے آنے کا عندیہ دیتے ہوئے ملتوی کر دیا گیا۔ تاہم ایک دوسری رائے یہ بھی ہے کہ حتمی احتجاج کی آخری کال سے قبل تحریک انصاف کو تمام امکانات پر تسلی بخش کام کر لینا چاہئے۔ اطلاعات کے مطابق تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے سامنے طاقت ور حلقوں کی جانب سے معاملات طے کرنے اور معاملات گرم رکھنے کے دونوں ماحول پیدا کیے گئے ہیں۔ طاقت ور حلقوں کے سامنے یہ صورتِ حال موجود ہے کہ حکومت نامقبول اور بوجھ ہے جبکہ اُن کا سامنا ایک مقبول قیادت یعنی عمران خان سے ہے جو کسی بھی دوسرے سیاست دان کی طرح بدترین حالا ت میں بھی خوف زدہ ہونے کو تیا رنہیں۔ دوسری طرف عالمی سطح پر حکومت کے لیے کوئی اچھی خبریں نہیں آرہیں۔ گزشتہ دوروز میں وزیر خزانہ کی جانب سے معاشی حالا ت کے حوالے سے دیے گئے اشارے واضح ہیں کہ دنیا کا کوئی دوست ملک پاکستان کو اب امداد دینے کو تیار نہیں۔ اس ضمن میں کوئی اثرو رسوخ بھی کام نہیں کر رہا۔ پاکستان اب خطے میںامریکا کی ایسی کوئی ضرورت بھی پوری نہیں کررہا کہ کوئی اس کی طرف للچائی ہوئی نگاہوں سے دیکھے۔ ایسے بدترین حالا ت میںٹرمپ امریکا کی ڈیپ اسٹیٹ ختم کرنے اور اپنی ساری توجہ امریکا کے اندر لگانے کے واضح اعلانات کر رہے ہیں۔جس کے باعث امریکا نے اسرائیل تک کو ہیوی مشنری بھیجنے کا فیصلہ فی الحال ملتوی کردیا ہے۔ایسی صورت میں ٹرمپ انتظامیہ سے یہ کسی بھی صورت ممکن نہیں ہوگا کہ وہ پاکستان کی کسی معاشی مدد کو آئے۔ جنوبی ایشیا کے معاملات کا نگران زلمے خیل زاد کو بنانے سے بھی واضح ہے کہ امریکا ٹیڑھی نگاہوں سے جنوبی ایشیا کے معاملات کو دیکھنے کی طرف گامزن ہے۔ ان حالات میں پاکستان کے اندر جنوری کے بعد کے حالات اور عوامی غصہ حکومت کو بہا لے جا سکتا ہے۔ چنانچہ باخبر حلقے جنوری سے پہلے پہلے پاکستان کے اندر معاملا ت کو کسی کروٹ بٹھانے کے اشارے دے رہے ہیں۔ تحریک انصاف اپنے بانی چیئرمین کے ہدایت پر اسی ماہ احتجاج کی ایک لمبی کال کی حکمت عملی وضع کر رہی ہے۔تحریک انصاف کے اندر یہ سوچ موجود ہے کہ طاقت ور حلقے عمران خان پر دباؤ پیدا کرنے کے لیے اُن کے فوجی ٹرائل کا راستہ ہموا رکر رہے ہیں۔ جسے روکنے کے لیے واحد صورت سخت ترین عوامی احتجاج ہو گا۔ چنانچہ تحریک انصاف ایک طرف حزب اختلا ف کی تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کرنے کے مشن پر ہے۔ جس میں سب سے بڑا ہدف جے یو آئی کو اس گرینڈالائنس میں شامل کرنا ہے۔ جس پر اب بھی خود اپنی ہی جماعت کے اندر واضح شکوک پائے جاتے ہیں۔ دوسری طرف عوامی حلقوں کو متحرک کرنا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق عمران خان اسی ماہ عوام کو سڑکوں پر لانا چاہئے ہیں۔ جبکہ تحریک انصاف کے اندر کچھ ایسے عناصر موجود ہیں جو اس معاملے میں تذبذب کے شکار ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں