بلدیہ عظمیٰ،آل احمد نقوی ڈائریکٹرسولڈ ویسٹ مینجمنٹ کے عہدے پر مسلط
شیئر کریں
( رپورٹ جوہر مجید شاہ) بلدیہ عظمیٰ کراچی کرپٹ و نام چین سابق ڈائریکٹر پے رول آل احمد نقوی ‘ محکمہ پے رول کو تاراج کرنے کے بعد بطور ڈائریکٹر سولیڈ ویسٹ مینجمنٹ کی جاذب نظر و پرکشش سیٹ ہتھیانے میں کامیاب بڑی سفارش یا بھاری پرچی یا پھر چمک کا کمال سابق ڈائریکٹر پے رول اور موجودہ ڈائریکٹر سولیڈ ویسٹ مینجمنٹ کرپشن لوٹ مار بے ضابطگیوں و بیقاعدگیوں کے بازی و بادشاہ گر کہلاتے ہیں موصوف ہاتھ کی صفائی کیساتھ ٹیمپرنگ کے ہنر کے بھی منجھے ہوئے کھلاڑی بتائے جاتے ہیں محکمہ جاتی ذرائع کے مطابق انکی تعیناتی کو ایماندار افسران و ملازمین کرپشن و بے ضابطگیوں کا فروغ اور محکمے کے مال پر بھی ڈاکہ زنی کے مترادف عمل قرار دے رہیں ہیں یاد رہے کہ موصوف جب ڈائریکٹر پے رول تھے تو خلاف ضابطہ آپ گریڈیشن کیساتھ دیگر غیرقانونی عوامل کو فروغ دینے کیساتھ بھاری لین دین کے الزامات کی بھی زد میں رہے جبکہ ڈائریکٹر سولیڈ ویسٹ مینجمنٹ کے طور وہ اپنا پرانا کھیل و فن خوب چمکانے کیساتھ مزکورہ محکمے و ادارے کیلے کہیں مزید بدنامی کا باعث نا بن جائیں انکی تعیناتی مال بنانے کیساتھ اہل اور ایماندار افسران و ملازمین کیساتھ غیر مساوی سلوک اور غیرقانونی عمل کے زمرے میں بھی آتا ہے واضح اور یاد رہے کہ موصوف کی جانب سے محکمہ پے رول میں کی جانے والی بیقاعدگیوں کا شور ابھی تھما نہیں انکے اوپر لگائے جانے والے سنگین نوعیت کے الزامات کے علاؤہ ‘ فرائض منصبی اور اختیارات کا ناجائز استعمال اور تجاوز بھی موصوف کا خاصہ رہا ہے انھوں نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو اپنی نجی کمپنی و ملکیت کے طور پر چلاتے ہوئے ‘ اعلی عدلیہ ‘ محکمہ جاتی بائی لاز سمیت سندھ حکومت کو بھی چونا لگایا اب انھیں انتہائی اہم اور پرکشش سیٹ بطور تحفے میں پیش کرنا نا صرف حیران کن بلکہ بدعنوانی کو پروان چڑھانے کے مصداق بھی ہے کے ایم سی ذرائع کا کہنا ہے موصوف کی تعیناتی پر مئیر و ڈپٹی کی رٹ پر بھی سوالات اٹھ رہیں ہیں مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ مئیر و ڈپٹی مئیر سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔