ڈاؤ میڈیکل انتظامیہ کی نااہلی ،سینکڑوں ملازمین مسائل کا شکار
شیئر کریں
( رپورٹ: مسرور کھوڑو ) ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی ہیلتھ اینڈ سائنس انتظامیہ کی سنگین نااہلی کے باعث سینکڑوں ملازمین مسائل کا شکار ہیں، پروموشنز، ہیلتھ انشورنس، ہاؤسنگ سوسائٹی کے معاملات سمیت سالوں سے کنٹریکٹ پر نوکری کرنے والے ملازمین تاحال مستقل نہ ہو سکے، 35 سفارشی اور من پسند ملازمین کو پروموشن دے کر نوٹیفیکیشن جاری کرنے کے بجائے ان کو ذاتی ای میل ایڈریس پر میل کردی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی ہیلتھ اینڈ سائنس میں انتظامیہ کی من مانیوں کے باعث ایک ہزار سے زائد ملازمین مسائل کے شکار ہوگئے ہیں، جن کے پروموشنز کئی سالوں سے التوائ کا شکار ہیں اور دو سالوں سے پرائیوٹ اور پیچیدہ پروموشن پالیسی بنائی گئی، اپریل 2023 میں گریڈ 1 سے 15 کے 814 ملازمین میں سے صرف 35 کو پروموشن کے لیٹر لسٹ و نوٹیفکیشن کے بجائے ذاتی ای میل ایڈریس پر میل کیے گئے کیونکہ کئی سفارشی اور من پسند جونئیر ملازمین کو پروموشن دئے گئیں، اسی طرح گریڈ 16 سے 18 کے 56 آفیسرز کی لسٹ 6 مئی کو سینڈیکیٹ اجلاس میں پیش کی جس میں سنیارٹی اور میرٹ کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی اور نااہلی سفارشی و من پسندی اختیار کرتے ہوئے جونئیر ریٹائر سمیت چھٹی پر گئے ہوئے فرار و سزا یافتہ اور اے سی آر میں کم نمبروں والوں کو پرموشن لسٹ میں رکھا گیا، ناانصافیوں پر سینکڑوں آفیسرز و ملازمین اور چند ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ نے اپنے دستخط کیساتھ وائس چانسلر، ڈائریکٹر ایچ آر اور پروموشن کمیٹی کو درخواستیں جمع کرادی جس پر عملدرآمد روک دیا گیا اور دوبارہ جائزہ کرنے کا کہا گیا اور مزید 4 ماہ گزارنے کے بعد دوبارہ پروموشن پالیسی کو تبدیل کر کے 20 ستمبر کی سینڈیکیٹ میں پیش کی گئی جس پر چند ممبران نے اعتراض کیا، انتظامیہ کی جانب سے خلاف ضابطہ و غیر قانونی امور ڈھرلے سے کیے جا رہیں ہیں، ملازمین کی جانب سے سابقہ و موجودہ وزیر اعلیٰ سندھ اور یونیورسٹیز و بورڈز ڈپارٹمنٹ کو بھی شکایتیں کی گئیں، انہوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملہ پر سختی سے نوٹس لیا جائے، مسائل کو حل کر کے زمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔