نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی پاکستان پہنچ گئیں، مکمل سکیورٹی فراہم
شیئر کریں
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی پاکستان پہنچ گئیں۔ ملالہ یوسف زئی اپنے والدین کے ہمراہ نجی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعے کراچی پہنچیں۔ کراچی آمد پر ملالہ یوسف زئی کو پولیس کی جانب سے مکمل سکیورٹی فراہم کی گئی، وہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گی۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعظم شہباز شریف سے ملالہ فنڈ کی شریک بانی ملالہ یوسفزئی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے موقع پر ملاقات کی تھی۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے ملالہ یوسفزئی کی جانب سے سماجی مسائل بالخصوص بچیوں کی تعلیم پر عالمی سطح پر وکالت کو سراہا تھا۔ یاد رہے کہ ملالہ یوسف زئی کو 2012 میں سوات میں اسکول سے واپسی پر حملہ کرکے زخمی کر دیا گیا تھا، اس وقت ان کی عمر صرف 15 برس تھی، انھیں خواتین کی تعلیم کیلئے آواز اٹھانے پر نشانہ بنایا گیا تھا۔ جبکہ پاکستان میں کچھ لوگوں کی رائے اس کے بالکل برعکس تھی۔ ملالہ یوسف زئی کو ابتدائی طور پر پاکستان میں ہی طبی امداد دی گئی تھی تاہم بعد میں انھیں برطانیہ کے ہسپتال میں منتقل کردیا گیا تھا۔ کالعدم تحریک طالبان نے ملالہ پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ واضح رہے کہ ملالہ کو سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے دور میں قومی امن ایوارڈ برائے یوتھ سے بھی نوازا گیا تھا۔ ملالہ کو یہ ایوارڈ ان کی سوات میں امن اور تعلیم کے فروغ کے لیے دی گئی خدمات کے نتیجہ میں دیا گیا۔ وہ یہ ایوارڈ حاصل کرنے والی سب سے پہلی طالبہ ہیں۔ تعلیم کیلئے آواز بغاوت بلند کرنے والی ملالہ نے اپنے قلمی نام گل مکائی سے سوات میں طالبان دور کے دوران ہونے والے ظلم سے دنیا کو آگاہ کیا تھا۔ پاکستان میں خواتین کی تعلیم اور انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد کرنے والی ملالہ یوسف زئی کو متعدد عالمی اعزازات سے نوازا گیا، 2017 میں اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری نے انھیں اپنا سفیر برائے امن مقرر کیا۔ 19سالہ ملالہ یوسف زئی یہ عہدہ حاصل کرنے والی پہلی اور تاریخ کی کم عمر ترین شخصیت بنی۔ اس کے علاوہ ملالہ یوسف زئی نوبل انعام حاصل کرنے والی کم عمر ترین شخصیت تھیں، انھیں یہ اعزاز 17 سال کی عمر میں دیا گیا تھا، ملالہ یوسف زئی دوسری پاکستانی ہیں، جنہوں نے نوبل انعام حاصل کیا، اس سے قبل ڈاکٹر عبدالسلام کو 1979 میں فزکس میں نوبل انعام ملا تھا۔ ملالہ یوسف زئی نوبل پرائز کے علاوہ ورلڈ چلڈرن پرائز سمیت اس طرح کے متعدد ایوارڈز بھی حاصل کرچکی ہیں۔2017میں انہیں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے جدوجہد کرنے کے اعتراف میں کینیڈا کی اعزازی شہریت سے نواز دیا گیا۔