جعلی اکائونٹس ، سابق سربراہ سندھ بینک ندیم الطاف وعدہ معاف گواہ بن گئے
شیئر کریں
جعلی بینک اکائونٹس کیس میں بوگس کمپنیوں کو قرض دینے کی انکوائری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے ۔ کرفتار سندھ بینک کے سابق صدر ندیم الطاف وعدہ معاف گواہ بن گئے ۔ ملزم ندیم الطاف نے اومنی گروپ کی جعلی کمپنیوں کو ایک ارب روپے قرض دے کر خوردبرد کا اعتراف کرلیا۔ مجسٹریٹ نے ملزم کا اقبالی بیان ریکارڈ کر لیا ہے ۔ ملزم نے اپنے اقبالی بیان میں بتایا کہ اس نے سیاسی دبائو کی وجہ سے اومنی گروپ کی جعلی کمپنیوں کوایک ارب روپے سے زائد کا قرض دلوایااور اس حوالہ سے دیگر افسران بھی اس کے ساتھ ملوث تھے ۔ جبکہ چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے ملزم کے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست منظور کر لی ہے ۔ ندیم الطاف نے کہا ہے کہ وہ نیب کے ساتھ مکمل تعاون کرنے اور حقائق بتانے کے لیے تیار ہیں۔ نیب نے ملزم کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر بدھ کے روز اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا۔ نیب نے عدالت سے استدعا کی ہے ملزم کو رہا کر دیا جائے ۔ عدالت نے نیب کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔