میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ لیبر، ورکرز ویلفیئر بورڈ میں کرپٹ افسران کا راج

محکمہ لیبر، ورکرز ویلفیئر بورڈ میں کرپٹ افسران کا راج

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۱ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

محکمہ لیبر کے ماتحت مزدوروں کے ادارے ورکرز ویلفیئر بورڈ میں کرپٹ افسران کا راج۔ اینٹی کرپشن سندھ نے ڈی جی ورکرز ویلفیئر بورڈ شہلا کاشف کے خلاف کرپشن اسکینڈل کی تحقیقات شروع کردی۔ شہلا کاشف پر رشتے داروں کو نوکریاں دینے اور حکومت سندھ میں تقرری بھی غیر قانونی ہونے کا الزام۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ لیبر سندھ کے ماتحت ورکرز ویلفیئر بورڈ کی ڈائریکٹر جنرل شہلا کاشف کے خلاف اینٹی کرپشن سندھ نے ایک شکایت پر تحقیقات شروع کی ہے اینٹی کرپشن سندھ کے افسران نے جاری کیے گئے نوٹس میں تحریر کیا ہے کہ شہلا کاشف بنیادی طور وفاقی سیکریٹریٹ کی افسر ہیں اور اس نے محکمہ لیبر کے حکام کے ساتھ ملی بھگت کر کے ورکرز ویلفیئر بورڈ میں تعیناتی کروائی ہے وہ بورڈ میں غیر قانونی بھرتیوں میں ملوث ہیں۔ ڈی جی ورکرز ویلفیئر بورڈ کے طور پر شہلا کاشف نے بھائیوں۔ بیٹیوں اور قریبی رشتے داروں کو بورڈ میں نوکریاں دی ہیں انہوں نے غیر قانونی تقرریوں اور ترقیوں پر بورڈ کے ملازمین سے بھاری رشوت وصول کی ہے اس لیے بورڈ کے اعلی افسر اینٹی کرپشن سندھ کے حکام کے سامنے پیش ہوں اور شہلا کاشف کی تقرری سمیت سروس مکمل رکارڈ پیش کیا جائے۔ ورکرز ویلفیئر بورڈ میں حال ہی میں تعینات ہونے والے ملازمین مسعود۔ فرزانہ۔ خرم۔ عاطف رضا۔ ریحانہ اور ثمینہ کی تقرری کا رکارڈ۔ ڈومیسائل۔ تعلیمی اسناد پیش کی جائے۔ اینٹی کرپشن سندھ نے افسران نے ڈی جی ورکرز ویلفیئر بورڈ کے خلاف کرپشن کیس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر لاڑکانہ زکریا واہوچو کی پرسنل پروفائل کے ساتھ ساتھ شہلا کاشف کی عہدے پر موجودگی کے دوران جاری ہونے والے ٹینڈر کا رکارڈ۔ اخبارات میں شایع ہونے والے ٹینڈرز بھی پیش کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں