بھارتی وزیر داخلہ کا بیان جھوٹ پر مبنی،ثبوت ہے توپیش کریں، شیخ رشید
شیئر کریں
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھارتی وزیر داخلہ ایس جے شنکر کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے بھارتی وزیر کا بیان جھوٹ ہے اور ان کی غیر ذمہ دارانہ سوچ کا مظاہرہ اور غیر ذمہ دارانہ بیان ہے، سرحد پر باڑ لگی ہوئی ہے مقبوضہ کشمیر میں کسی دہشت گرد کے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اگر بھارتی وزیر داخلہ کے پاس کوئی ثبوت ہے تو وہ پیش کریں،نور مقدم قتل کیس کے ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل ہیں ،تمام جعلی شناختی کارڈز منسوخ کریں گے،محرم الحرام میں فول پروف سیکیورٹی کی ہدایت کردی ہے،محرم الحرام کے دوران تمام عزادارکورونا ایس اوپیز پرعمل کریں، داسو بس حملے سے متعلق کیس میں پاکستانی اداروں نے کام مکمل کرلیا ہے جس کے بارے میں وزیر خارجہ جب مناسب سمجھیں گے آگاہ کریں گے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ سرحد پر باڑ لگی ہوئی ہے مقبوضہ کشمیر میں کسی دہشت گرد کے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اگر بھارتی وزیر داخلہ کے پاس کوئی ثبوت ہے تو وہ پیش کریں،اس کا مطلب ہے کہ جو ہمارے شکوک ہیں کہ وہ ہمارے لیے مشرق اور مغرب دونوں جانب مسائل کھڑے کرنا چاہتے ہیں وہ درست ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ کو بیان دینے سے تو نہیں روکا جاسکتا لیکن ہماری تمام ہمدردیاں مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدو جہد آزادی کے ساتھ ہیں لیکن پاکستان کی جانب سے کوئی دراندازی نہیں ہورہی، ان کا بیان سراسر غلط ہے۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے بتایا ہے کہ نور مقدم قتل کیس میں نامزد مرکزی ملزم ظاہر جعفر اور اس کے والدین کے ناموں کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کردیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ای سی ایل سے متعلق اجلاس میں نور مقدم قتل کیس میں ملوث میں تمام افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کیے ہیں۔جعلی شناختی کارڈ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ بائیومیٹرک ٹیکنالوجی سے استعمال سے قبل بننے والے 70 لاکھ شناختی کارڈز کی تجدید کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت انگوٹھے کے نشان والا نظام نہیں تھا اور ہاتھ سے ا?ئی ڈی کارڈز بنتے تھے اس لیے اس وقت جعلی شناختی کارڈز بن گئے۔انہوں نے کہا کہ تمام جعلی شناختی کارڈز منسوخ کیے جارہے ہیں اور جن افسران نے اس میں سہولت کاری کی انہیں نادرا سے نکالا جارہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ اسمارٹ شناختی کارڈ کو وسعت دیں اور یہی کارڈ اسلحہ، ڈرائیونگ لائسنس کے لیے استعمال ہوسکے تا کہ دیگر کارڈز سے جان چھوٹ جائے۔