میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ویکسین نہ لگوانے پراسپتالوں میں علاج بند،فضائی سفرممنوع

ویکسین نہ لگوانے پراسپتالوں میں علاج بند،فضائی سفرممنوع

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۱ جولائی ۲۰۲۱

شیئر کریں

کوروناکی چوتھی لہرکے خدشے کے پیش نظروفاق اورسندھ حکومت نے ضوابط میں سختی کے احکامات جاری کردیئے جس کے تحت کوروناویکسین نہ لگوانے والے افرادیکم اگست اندرون ملک فضائی سفرنہیں کرسکیں گے ،ریسٹورنٹس ،شاد ی ہالزودیگرعوامی مقامات پربھی ویکسین نہ لگوانے والے افرادپرپابندی ہوگی ،ادھرسندھ حکومت کی جانب سے اپنے ملازمین کی تنخواہوں کو روکنے کے فیصلے کے صرف ایک ماہ بعد صوبائی حکام نے ویکسین نہ لگوانے والے افراد کے لیے کئی سہولیات پر پابندی عائد کردیں جن میں ہسپتالوں میں علاج معالجے یا منتخب سرجری کے ساتھ ساتھ ملازمت کے لیے انٹرویوز بھی شامل ہیں مزیدسخت اقدامات کے اعلانات سامنے آنے کے بعد عوام پریشانی کاشکارہیں۔نجی چینل کی رپورٹ کے مطابق ایک سرکاری اعلامیے میں محکمہ صحت سندھ نے کہا کہ لوگوں کو ویکسین کے سرٹیفکیٹ کے بغیر ہسپتالوں کے آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ (او پی ڈی) جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔سندھ کے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر ارشاد میمن نے کہا ہے کہ ’جن لوگوں نے ویکسین لگوائی ہیں انہیں منتخب سرجری کی سہولت حاصل کرنے کی اجازت ہوگی،ان کا کہنا تھا کہ ’سرکاری اور نجی دونوں ہسپتالوں میں صحت کی سروسز کے لیے کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ لازمی ہے، ملازمتوں کے لیے ٹیسٹ اور انٹرویو کے لیے امیدواروں کو چاہیے کہ وہ کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ دکھائیں،اعلامیے میں کہا گیا کہ تمام سرکاری اور نجی ادارے کورونا وائرس کے حفاظتی ویکسین کے سرٹیفکیٹ چیک کرنے کے ذمہ دار ہوں گے۔واضح رہے کہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے وزارت خزانہ کو ہدایت کی تھی کہ وہ جولائی ان سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روک دیں جنہوں نے کورونا وائرس کے خلاف ویکسین لگانے سے انکار کیا ہے۔جون کے پہلے ہفتے میں کووڈ 19 پر بنی صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا تھا کہ ’سرکاری ملازمین جو ویکسین نہیں لگوارہے ان کی جولائی سے تنخواہیں روک دی جائیں گی‘۔دوسری جانب پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سندھ (پی ایم اے) نے ان پابندیوں کو ’سخت‘ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اس زبردستی ویکسی نیشن سے جعلی کووڈ 19 کے ویکسی نیشن کارڈز کے کاروبار کی حوصلہ افزائی ہوسکتی ہے۔پی ایم اے سندھ کے صدر ڈاکٹر مرزا علی اظہر کا کہنا تھا کہ ویکسین نہ لگوانے والوں پر او پی ڈی کی سروس سے فائدہ اٹھانے سے انکار کرنا قابل قبول نہیں ہے، لوگوں کو ہراساں ہونے کا احساس ہو گا اور وہ ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے غلط طریقے استعمال کرسکتے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو لوگوں کو ویکسین لگوانے کی ضرورت کو سمجھانا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ اس کو لازمی طور پر لچکدار بنانا چاہیے اور اس کی طرف پہلا قدم یہ ہے کہ انہیں یقین دہانی کرائی جائے کہ ویکسین سے کوئی نقصان نہیں ہوتا ہے،پی ایم اے کے صدر نے بتایا کہ میڈیا اس موضوع پر پروگرام پیش کرسکتا ہے اور فیملی ڈاکٹرز بھی اس میں مثبت کردار ادا کرسکتے ہیں۔انہوں نے تک نے نشاندہی کی کہ اب تک صوبائی حکومت نے سندھ کی کل آبادی کے صرف 8 فیصد کو ویکسین لگائی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں 80 فیصد آبادی کو ویکسین لگانے کی ضرورت ہے تب ہی ہم اس وائرس سے بچ سکتے ہیں اور اس کام کو زبردستی کے بجائے لوگوں میں آگاہی پیدا کرکے کیا جاسکتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں