سرکاری گوداموں میں رکھی گندم مارکیٹ میں لانے کا حکم
شیئر کریں
وزیراعظم عمران خان نے بیورکریسی کا مشورہ نظر انداز کردیا، وزیراعظم نے سرکاری گوداموں میں پڑی گندم مارکیٹ میں لانے کا حکم دیتے ہوئے سستے پوائنٹس بنا کر لوگوں کو آٹا فراہم کرنے کی ہدایت کردی، تفصیلات کے مطابق گندم کے متوقع بحران سے نمٹنے کے لیے وزیراعظم نے پنجاب حکومت کو خصوصی ہدایات کرتے ہوئے بیورکریسی کا مشورہ نظر انداز کر دیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران کی جانب سے وزیراعظم کو گندم کی پیداوار کم ہونے کی وجہ سے اسے اکتوبر میں مارکیٹ میں لانے کا مشورہ دیا تھا۔ تاہم وزیراعظم نے اس کو نظر انداز کرتے ہوئے سرکاری گوداموں میں پڑی گندم کو مارکیٹ میں لانے کا حکم دیدیا ہے۔ انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ آپ فوری طور پر گندم مارکیٹ لائیں اکتوبر میں دیکھی جائے گی۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر اکتوبر میں ضرورت پڑی تو صورتحال کے مطابق گندم درآمد کر لیں گے فی الحال سستے بازار اور پوائنٹس بنا کر لوگوں کو سستا آٹا فراہم کیا جائے۔دوسری جانب وزیراعظم نے وفاقی وزرا کو آخری وارننگ دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ زبانی جمع خرچ سے کام نہیں چلے گا، کارکردگی دکھانا ہوگی، ناکامی پر حکومتی عہدیداروں کو گھر کی راہ لینا ہوگی۔وزیراعظم نے واضح کیا کہ وزارتیں ہوں یا ڈویڑن، حکومتی امور میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، صوبائی کابینہ اور افسر شاہی کو بھی اب کارکردگی کے ترازو میں تولہ جائے گا۔وزیراعظم نے سرکاری محکموں اور وزارتوں کی بریفنگز کی روشنی میں وزرا اور سیکرٹریز سے عملی ا قدامات سے متعلق باز پرس بھی شروع کر دی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے تاخیری حربوں پر کئی افسران کی سر زنش بھی کی ہے۔مران خان نے وزرا، مشیران اور معاونین خصوصی کو صاف بتا دیا ہے کہ اب اجلاسوں میں صرف بریفنگز سے کام نہیں چلے گا، حکومتی فیصلوں پر عملی اقدامات کا خود جائزہ لوں گا۔