عزیر بلوچ پر مزید 8مقدمات میں فرد جرم عائد ہونے کا امکان
شیئر کریں
لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ پر مزید 8مقدمات میں فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پولیس پر حملہ، قتل اور اغوا سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ملزم عزیر بلوچ کو مزید 8مقدمات میں مقدمات کی نقول فراہم کر دی۔آئندہ سماعت پر عزیر بلوچ پر مزید 8مقدمات میں فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔ عزیر بلوچ کو سخت سیکیورٹی میں اے ٹی سی میں پیش کیا گیا۔7جولائی کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تاجر کے اغوا برائے تاوان اور قتل کے مقدمے میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ پر فرد جرم عائد کی تاہم ملزم نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔عزیربلوچ کوسخت سیکیورٹی میں چہرہ ڈھانپ کر اور ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت میں پیشی کے دوران فاضل جج نے مجرم کو فرد جرم پڑھ کر سنائی۔فرد جرم کے مطابق عزیر بلوچ پرعبدالصمد کے اغوا برائے تاوان اور قتل کا الزام ہے۔ ملزم نے 10لاکھ روپے تاوان طلب کیا اور 70ہزار روپے لینے کے باوجود مغوی کو قتل کیا۔ جج نے استفسار کیا کہ کیا آپ جرم قبول کرتے ہیں۔کٹہرے میں موجود عزیر بلوچ نے نفی میں سر ہلا کر صحت جرم سے انکار کر دیا۔ عدالت نے ملزم کے انکار پر آئی او اور گواہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر گواہان کو پیش کرنے کا حکم دیا۔ملزم کی پیشی کے موقع پر سینٹرل جیل میں قائم انسداد دہشت گردی کی عدالت میں رینجرز کی بھاری تعینات تھی۔ مذکورہ مقدمے میں عزیر بلوچ کا بھائی زبیر بلوچ و دیگر گرفتار ہیں اور دیگر ملزمان پر پہلے ہی فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔