وفاقی حکومت نے بجٹ میں مزید بھاری ٹیکس لگا د یے، چیئرمین ایف بی آر
شیئر کریں
وفاقی بجٹ میں اگلے مالی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 7004 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے،چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد کا کہنا ہے کہ اگلے مالی سال کیلئے 355 ارب روپے کے نئے ٹیکس اقدامات کئے گئے ہیں،ڈائیرکٹ ٹیکسز میں اضافہ ، غیر ضروری ودہولڈنگ ٹیکسز کو ختم کیا گیا، لوگوں کو ریلیف دینے کو ترجیح دی گئی ہے۔ جمعہ کے روز ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے کہا کہ فنانس بل 2022/23 میں دو تین اہم چیزیں ہیں،ایک ڈائیرکٹ ٹیکسز میں اضافہ کیا گیا ہے اور دوسرا لوگوں کو ریلیف دینے کو ترجیح دی گئی ہے،ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے اقدامات کیے گئے ہیں،تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا ہے، نان فائلرز پر ٹیکس بڑھایا ہے،بجٹ سے قبل تمام متعلقہ شعبوں سے بات چیت کی گئی ہے،آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 52 فیصد ڈومیسٹک ٹیکسز کی کولیکشن ہو گی۔ چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھاکہ فنانس بل میں اب کہ بار دو یا تین الگ فیچرز ہیں، جو تجاویز ہیں وہ ڈائریکٹ ٹیکسز کی ہیں، اگلے مالی سال ٹیکس وصولیوں کا ہدف 7004 ارب روپے کی تجویز ہے، رواں مالی سال درآمدات سے 48 فیصد ٹیکس اور ڈومیسٹک ٹیکس کا حصہ 52 فیصد ہے، درآمدات سے 2793 اور ڈومیسٹک ٹیکس سے 3025 ارب روپے اکھٹا کیا جائے گا، اگلے مالی سال کیلئے 355 ارب روپے کے نئے ٹیکس اقدامات کئے گئے ہیں، رئیل اسٹیٹ فارم ہاوسز اور غیر استعمال شدہ اراضی پر ٹیکس لگے گا۔ بریفنگ کے دوران بتایا کہ دس فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی پٹرول پر عائد کی گئی ہے، اس اقدام سے 30 ارب روپے ایک سال میں ریونیو حاصل کیا جائے گا، ہائی کاربن وائر راڈ پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی چھوٹ ختم کی گئی ہے، اسٹیمپنگ فائلز پر ریگولیٹری ڈیوٹی کو 10 سے 20 فیصد کیا گیا ہے، ضروری اشیا کی اسمگلنگ کو روکنے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں، کسٹمز کے قوانین میں تبدیلی کی گئی ہے جس سے سہولیات ملیں گی ، غیر ضروری ودہولڈنگ ٹیکسز کو ختم کیا گیا، آڈٹ چار سال میں ایک دفعہ ہوگا، بہبود سرٹیفکیٹ پر ٹیکس کی شرح کو 10 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ ایف بی آر کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ آئی ٹی کی برآمدات پر ٹیکس 1 فیصد سے کم کرکے 0.25 فیصدکرنے کی تجویز ہے،اوپن پلاٹس جس میں سرمایہ کاری ہوئی ایف بی آر ویلیو کے مطابق 1 فیصد ہے، ایک پلاٹ پر ٹیکس چھوٹ دی جائے گی، غیر استعمال شدہ رہائشی، کمرشل، انڈسٹریل پلاٹ اور فارم ہاوسز پر ٹیکس ہوگا۔