میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
فارما کمپنیوں کی درآمدی خام مال کی قیمتوں میں ہیر پھیر اور منی لانڈرنگ

فارما کمپنیوں کی درآمدی خام مال کی قیمتوں میں ہیر پھیر اور منی لانڈرنگ

ویب ڈیسک
منگل, ۱۱ جون ۲۰۱۹

شیئر کریں

(جرأت انوسٹی گیشن سیل) گزشتہ قسط میں ہم نے ہلٹن فارما کی جانب سے درآمد ہ خام مال ’ٹیلمیسارٹین‘ کا درآمدی ریکارڈ پیش کیا تھا جسے چینی کمپنی JIANGSU ZHONGBANG فارما سیوٹکس سے خریدا گیا تھا۔ یاد رہے کہ اس کمپنی سے انڈس فارما، ہائی نون لیباریٹریز، فارم ایوو، میکٹر انٹرنیشنل، نبی قاسم اور ٹیبروز فارما بھی ’ٹیلمیسارٹین‘ درآمد کررہی ہیں۔ ہلٹن فارما کی طرح انڈس فارما کے مالک اور پاکستان فارما سیوٹیکلز مینو فیکچرر ایسوسی ایشن کے چیئر مین زاہد سعید بھی اس چینی کمپنی سے درآمد ہونے والے خام مال ’ٹیلمیسارٹین‘ سے بننے والی دوا کو ہلٹن فارما کی طرح کئی گنا زائد قیمت پر فروخت کر رہے ہیں۔ ہلٹن فارما نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان سے اپنی دوا ’کو ٹیلسان‘ 80mg/12.5ملی گرام کے 14گولیوں کے پیکٹ کو 460روپے، 40mg/12.5ملی گرام کے 14گولیوں کے پیکٹ کی قیمت 300روپے، ٹیلسان اسی ملی گرام کے دس گولیوں کے پیکٹ کی قیمت 460روپے، چالیس ملی گرام کے دس گولیوں کے پیکٹ کی قیمت 300روپے اور بیس ملی گرام کے دس گولیوں کے پیکٹ کی زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمت 128روپے منظور کروا رکھی ہے۔ ہلٹن کی طرح انڈس فارما بھی ’جنگسوژونگ بینگ فارما سیوٹیک‘ سے خریدے گئے خام مال ’ٹیلمیسارٹین‘ سے تیار ہونے والی اپنی دوا کو دیگر کمپنیوں سے کئی گنا زائد قیمت پر فروخت کر رہی ہے۔ انڈس فارما ’ٹیلمیسارٹین‘ سے تیار ہونے والی دوا’میسارٹین ایچ 40mg/12.5کے 14 گولیوں کے پیکٹ کو 338روپے18پیسے میں فروخت کر رہی ہے جو کہ ہلٹن سے 38روپے زائد ہے۔ اسی طرح ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے پرائسنگ بورڈ نے آنکھیں بند کر کے’میسارٹین‘ بیس ملی گرام کے دس گولیوں کے پیکٹ کی قیمت 139روپے63پیسے اور ’میسارٹین‘ چالیس ملی گرام کے دس گولیوں کے پیکٹ کی قیمت 233روپے45پیسے منظور کر رکھی ہے۔ جبکہ نبی قاسم انڈسٹریز ’جنگسو ژونگ بینگ فارما سیوٹک‘ سے درآمد کیے گئے ’ٹیلمیسارٹین‘ سے ایک دوا’نورمیسار‘ تیار کر رہی ہے جس کی قیمت انڈس اور ہلٹن فارما کی قیمتوں سے کئی گنا کم ہے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے نبی قاسم انڈسٹریز کی دوا ’نورمیسار‘ اسی ملی گرام کے دس گولیوں کے پیکٹ کی قیمت270 روپے، چالیس ملی گرام دس گولیوں کے پیکٹ کی قیمت 150روپے اور بیس ملی گرام کے دس گولیوں کے پیکٹ کی زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمت 99 روپے مقرر کی گئی ہے۔


ڈریپ حکام نے ادویہ ساز اداروں کی جانب سے خام مال کی درآمدات کی آڑ میں ہونے والے مالیاتی جرائم سے مکمل طور پر نگاہیں پھیر رکھی ہیں
یہ ممکن نہیں کہ ایک کمپنی سے خریدے گئے ایک ہی خام مال کی قیمتوں میں واضح فرق کے باوجود کسٹم انٹیلی جنس کو پانچ سال تک شک ہی نہ ہو کہ اس میں انڈر انوائسنگ کی جارہی ہے


ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے ایک اعلیٰ عہدے دار کے مطابق ادویات کی قیمتوں کا تعین خام مال کی درآمدی قیمت کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ اور اگر اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے دیکھا جائے تو پھر اس بات کی تحقیق کرنا بھی ضروری ہے کہ انڈس فارما اور ہلٹن فارما نے ’جنگسوژونگ بینگ فارما سیوٹیک‘سے خریدے گئے ’ٹیلمیسارٹین‘ کی قیمت درآمدی بلوں میں کیا ظاہر کی ہے؟ کیوں کہ اگر قیمتوں کا تعین درآمدی بلوں کی بنیاد پر کیا جاتا ہے تو پھر نبی قاسم اور دیگر کمپنیاں ایک ہی کمپنی(جنگسوژونگ بینگ فارما سیوٹیک) سے درآمد کیے گئے خام مال کو مذکورہ بالا دونوں کمپنیوں سے نہایت کم قیمت پر کیسے فروخت کر رہی ہیں؟ اگر نبی قاسم اور انڈس فارما کی جانب سے درآمد کیے گئے ’ٹیلمیسارٹین‘ کا درآمدی ریکارڈ چیک کیا جائے تو ان کمپنیو ں کی درآمد ہونے والی شپمنٹس کی تاریخوں میں بھی زیادہ فرق نہیں ہے۔ انڈس فارما نے 25فروری،2017کو ’جنگسوژونگ بینگ فارما سیوٹیک‘سے خریدے گئے ’ٹیلمیسارٹین‘ کی ایک شپمنٹ وصول کی۔ بنکاک کے SUVARNABHUMI ہوائی اڈے سے آنے والی 35کلو کی اس شپمنٹ کا بل آف لیڈنگ نمبر 21756164441تھا، جسے شاہین ایئر پورٹ سروسز نے پرواز نمبر TG-341سے کراچی روانہ کیا تھا۔ نبی قاسم فارما نے اسی چینی کمپنی سے 31جولائی 2017 کو ’ٹیلمیسارٹین‘ کی ایک شپمنٹ منگوائی۔ 39کلو گرام وزن کی اس شپمنٹ کو شاہین ایئر پورٹ سروسز نے پرواز نمبرTG-341کے ذریعے SUVARNABHUMI ہوائی اڈے سے کراچی بھیجا تھا۔ اس شپمنٹ کا بل آف لیڈنگ نمبر 21757518543 تھا۔ نبی قاسم نے تیس دسمبر،2017کو اسی خام مال کی ایک اور شپمنٹ درآمد کی۔ بل آف لیڈنگ نمبر 21758162300 کے ساتھ بھیجی گئی 41کلو گرام کی اس شپمنٹ کو بھی بنکاک کے SUVARNABHUMI ہوائی اڈے سے نبی قاسم کے کاروباری پتے پر بھیجا گیا تھا۔ نبی قاسم کی اس شپمنٹ کے 25دن بعد ہی انڈس فارما نے ’جنگسوژونگ بینگ فارما سیوٹیک‘سے آنے والی 35کلو گرام ’ٹیلمیسارٹین‘ کی شپمنٹ وصول کی۔ SUVARNABHUMIہوائی اڈے سے روانہ کی گئی اس شپمنٹ کا بل آف لیڈنگ نمبر 21758170162 تھا، جسے شاہین ایئر پورٹ سروسز نے پرواز نمبر TG-341 کے ذریعے کراچی پہنچایا گیا۔ نبی قاسم فارما نے ’ٹیلمیسارٹین‘ کی آخری شپمنٹ گزشتہ سال 16جولائی کو درآمد کی، چالیس کلو گرام کی اس شپمنٹ کو شاہین ایئرپورٹ سروسز نے پرواز نمبر TG-341سے بھیجا تھا۔ SUVARNABHUMIہوائی اڈے سے آنے والے اس خام مال کا بل آف لیڈنگ نمبر 21759418682 تھا۔ انڈس فارما نے ’جنگسوژونگ بینگ فارما سیوٹیک‘ سے ’ٹیلمیسارٹین‘ کی آخری شپمنٹ رواں سال تیس اپریل کو درآمد کروائی۔ شاہین ایئر پورٹ سروسز نے اس شپمنٹ کو بنکاک کے ہوائی اڈے سے بذریعہ پرواز نمبر TG-3419کراچی بھیجا۔ 33کلو گرام وزن کی حامل اس شپمنٹ کا بل آف لیڈنگ نمبر 21761005560 تھا۔
ایک ہی کمپنی سے درآمد ہونے والے ’ٹیلمیسارٹین‘ سے تیار ہونے والی ادویات کی خوردہ قیمتوں میں اتنے بڑے تضاد سے کئی سوالات جنم لیتے ہیں، یا تو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے شعبہ پرائسنگ اور کاسٹنگ کے ذاتی مفادات انڈس فارما کے مالک زاہد سعید یا ہلٹن فارما کے سردار یاسین سے وابستہ ہیں اور انہی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے ڈریپ حکام نے دونوں کمپنیوں کی ادویات کی قیمتیں ان کی منہ مانگی قیمت پر طے کر دی ہیں۔ یا ادویہ ساز ادارے قیمتیں مقرر کرواتے وقت ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو خام مال کی درآمدی انوائسز جمع نہیں کرواتیں؟ یا پھر ڈریپ حکام نے ادویہ ساز اداروں کی جانب سے خام مال کی درآمدات کی آڑ میں ہونے والے مالیاتی جرائم سے مکمل طور پر نگاہیں پھیر رکھی ہیں۔ اگر درج بالا تینوں امکانات کو مسترد کردیا جائے تو پھر ان دونوں کمپنیوں کی جانب سے مبینہ طور پر درآمدی بلوں میں خام مال کی زیادہ قیمتیں ظاہر کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ ہلٹن فارما تو ماضی میں خام مال کی اوور پرائسنگ کرکے منی لانڈرنگ جیسے سنگین جر م میں ملوث رہی ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل کی جانب سے متعلقہ حکام کو لکھے گئے ایک خط کے مندرجات کے مطابق ہلٹن فارما نے سنگا پور اور متحدہ عرب امارات میں موجود کمپنیوں کی مدد سے منی لانڈرنگ کر کے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ اس سارے معاملے کا سب سے افسوس ناک پہلو تو یہ ہے کہ ہلٹن فارماکی جانب سے کیے جانے والے پاکستان کی تاریخ کے اتنے بڑے مالیاتی فراڈ کے بارے میں نیشنل ہیلتھ سروس اینڈ ریگولیشن اور ڈرگ ریگو لیٹری اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، ڈریپ کے ڈائریکٹر کاسٹنگ اینڈ پرائس بخوبی آگاہ ہونے کے باوجود مسلسل سفاکانہ چشم پوشی کرتے رہے۔ ہلٹن فارما نے سنگا پور کی’ایگرو میڈ ریسورسز‘ اور دبئی جبلِ علی میں واقع ’ARTانٹرنیشنل‘ کو بھی ا نڈر انوائسنگ کے ذریعے منی لانڈرنگ میں استعمال کیا۔ 2012میں ہونے والے منی لانڈرنگ کے بہت سے کیسز میں اس کمپنی کے چینی ایجنٹوں نے ایک دوسری کمپنی’نارتھ ویسٹ ٹریڈنگ/فارما‘ کی مدد سے ادویات کے موثر جز اور خام مال کی انوائسز میں درج قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کیا، اور اس کے ساتھ ساتھ ادویات کے اسی موثر جز اور خام مال کو ’ART انٹرنیشنل لمیٹڈ‘،یو اے ای کے ذریعے ری راؤٹ بھی کیا گیا تھا۔ ہلٹن فارما ان دونوں کمپنیوں کو چین اور انڈیا سے خریدے گئے موثر اجزاء اور خام مال کی قیمتیں بڑھا کر ری راؤٹ کرنے کے لیے استعمال کرتی تھی(ہلٹن فارما کے اس سنگین مالیاتی جرائم کی تفصیلات انہی صفحات پر قسط وار شائع ہوچکی ہے)۔ حیر ت انگیز طور پر وزارت صحت، ڈرگ ریگو لیٹری اتھارٹی اور پاکستان کسٹمز ہلٹن فارما کے اس سنگین مالیاتی جرائم سے دانستہ طور پر بے خبر رہے کیونکہ یہ کسی صورت ممکن نہیں کہ ایک ہی کمپنی سے خریدے گئے ایک ہی خام مال کی قیمتوں میں اتنا واضح فرق ہونے کے باوجود کسٹم انٹیلی جنس کو پانچ سال تک ایک بار بھی شک نہ ہو کہ اس خام مال کی مد میں انڈر انوائسنگ کی جارہی ہے۔ہلٹن فارما چینی کمپنی ’نارتھ ویسٹ ٹریڈنگ/فارما‘سے خریدے گئے ’ٹیلمیسارٹین‘ کے درآمدی بلوں میں گھپلے کر کے منی لانڈرنگ جیسے جرم کی مرتکب ہوتی رہی ہے اور اس امکان کو خارج نہیں کیا جاسکتا کہ ہلٹن فارما ایک بار پر پھر اسی ڈگر پر چل رہی ہوں۔ مذکورہ کمپنی سے خریدے گئے خام مال کی تفصیلات اور قومی خزانے کو پہنچائے گئے نقصان کی تفصیلات اگلے شمارے میں شائع کی جائیں گی۔(جاری ہے)


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں