میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیسی، عدالتی حکم عدولی کے بعد صوبائی وزیر کی ہدایت بھی مسترد

سیسی، عدالتی حکم عدولی کے بعد صوبائی وزیر کی ہدایت بھی مسترد

ویب ڈیسک
هفته, ۱۱ مئی ۲۰۲۴

شیئر کریں

سیسی میں سندھ ہائی کورٹ اور وزیر محنت شاہد عبدالسلام کے احکامات کی خلاف ورزی۔ سیسی افسران کو اضافی چارج اور جونیئر افسران کو بڑے عہدوں کی نوازشیں۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوٹشن (سیسی) انتظامیہ نے سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈاکٹر مصطفیٰ ابڑو اور زاہد بٹ کو بیک وقت دو عہدوں پر تعینات کیا ہوا ہے۔ گذشتہ دنوں بھی اسی طرح گریڈ 19 کے جونئیر افسر کو ڈاکٹر غلام مصطفیٰ ابڑو کو ولیکا اسپتال میں بطور میڈیکل سپرنٹینڈنٹ تعینات کیا تھا ان کے پاس ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کا ایڈیشنل چارج بھی ہے جب کہ وہ نیب کے ریفرنس میں وعدہ معاف گواہ بھی ہیں۔ ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن زاہد بٹ کے پاس بھی بیک وقت دو ڈائریکٹوریٹ کا چارج ہے جسے سندھ ہائیکورٹ نے چند ماہ قبل غیر قانونی قرار دیا تھا لیکن ایک بار پھر انھیں ہائیکورٹ کے احکامات کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے دو دفاتر کا چارج دیدیا گیا ہے۔ جب کہ اس وقت گریڈ 19 کے کئی سینئر افسران بغیر پوسٹنگ کے بیٹھے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب سیسی بچاؤ تحریک کے رہنما نوشاد اختر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وزیر محنت شاہد عبدالسلام تھیم نے ہدایات جاری کی ہیں کہ افسران جو اضافی چارج کے نام پر دو عہدوں پر تعینات نہ کیا جائے اور جونیئر افسر کو سینیئر گریڈ کے عہدے پر تعینات نہ کیا جائے لیکن اس کے واضح ہدایات کے باوجود سیسی میں خلاف قانون ایڈیشنل چارج اور جونئیر افسران کی پوسٹنگ کیوں کی جارہی ہے۔ سیسی کے سینئر افسران کو ہٹا کر غیر قانونی طور جونیئر افسران کے پوسٹنگ آرڈر اور ایڈیشنل چارج دینے کا سلسلہ فوری بند کیا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں