سائبر کرمنلز سے ہوشیار باش، مالیاتی فراڈ کرنے والے گروہ کی فیصل بینک میں سرگرمیاں
شیئر کریں
( رپورٹ / سید منور علی پیرزادہ)سائبر کرمنلز کے منظم نیٹ ورک کی مالیاتی اداروں میں سرگرمیوں کا انکشاف ہوا ہے ، شناخت چوری کرکے فیصل بینک میں فراڈ کرنے والا گروہ قانونی گرفت میں نہیں لیا جاسکا ، نادرا ویری فیکشن کروائے بغیر بلااجازت شناختی کارڈ کی نقل کو بینک انتظامیہ نے تسلیم کرلیا ، دستاویزات پر مالیاتی فراڈ کرنے والے وائٹ کالر جرائم پیشہ عناصر میں شامل افسران کی پردہ داری برقرار انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق مالیاتی اداروں میں وائٹ کالر سائبر کرمنلز کا گروہ موجود ہے ، جو اپنے اندرونی اور بیرونی نیٹ ورک کا استعمال کرتے ہوئے فراڈ کرتا ہے ، جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے معلومات چرا کر جہاں عوام کو نقصان پہنچایا جارہا ہے وہاں شناختی کارڈی کی نقل کو بھی مالیاتی فراڈ کے لیے باآسانی استعمال کرلیا جاتا ہے ، فیصل بینک میں اسی طرح کی واردات کے شواہد سامنے آئے ہیں جس میں ایک کاروباری شہری کی شناختی کارڈ نقل پر خود ساختہ دستاویزات تیار کیے گئے ، بینک میں اکاؤنٹ قائم کرکے قرض کی رقم منظور کرائی گئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ سائبر کرائم میں ملوث گروہ میں فیصل بینک کے مخصوص افسران بھی شامل ہیں ، جنہوں نے چوری شدہ شناخت کے دستاویزات کو مالیاتی فراڈ کے لیے قصداً استعمال کیا ، نادرا ویری فیکشن اور دیگر تصدقی عمل کے بغیر ہی قرض کی بھاری رقم منظور کرائی گئی اور ساتھ ہی بینک اکاؤنٹ قائم کرکے رقم کو باآسانی چرالیا گیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ گروپ شناخت کی چوری کے لیے شناختی کارڈ کی نقل کا استعمال کرتا ہے ، شناختی کارڈ نمبر ، نام اور ولدیت کی تبدیلی کے علاوہ مخصوص ردوبدل کیا جاتا ہے ، ساتھ ہی بینک کے دیگر عملے کی ملی بھگت سے بوگس معلومات پر مبنی دستاویزات کو بینک ریکارڈ کا حصہ بنایا جاتا ہے تمام تصدیقی مراحل خود ساختہ طور پر درست ظاہر کرتے ہوئے باآسانی بھاری رقم کا فراڈ کرلیا جاتا ہے ، اس حقیقت کا پتا زندہ رہنے والے شہریوں کو برسوں بعد لگتا ہے جبکہ مرحومین کے شناختی کارڈ پر ہونے والی چوری ہمیشہ کے لیے پوشیدہ رہتی ہے ۔