میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
دھمکی آمیز امریکی خط ، تحقیقات کیلئے دائر درخواست مسترد

دھمکی آمیز امریکی خط ، تحقیقات کیلئے دائر درخواست مسترد

جرات ڈیسک
پیر, ۱۱ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے مبینہ دھمکی آمیز امریکی خط کی تحقیقات کے لیے دائر درخواست کو ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کردیا۔ عدالت نے درخواست گزار مولوی اقبال حیدر ایڈووکیٹ کو عدالتی وقت ضائع کرنے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی کردیا۔ عدالت نے 15روز کے اندر ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے دفتر میں جرمانہ جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ یہ رقم قومی خزانہ میں جمع کروائی جائے گی۔ عدالت نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ تحریری فیصلہ پانچ صفحات پر مشتمل ہے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ یہ ایک بے معنی درخواست ہے۔عدالت نے قراردیا ہے کہ درخواست گزار نے جتنے بھی الزامات عائد کیے تھے وہ ان کو ثابت نہیں کر سکے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ یہ قومی سلامتی کے حوالہ سے معاملات ہیں اوران پر سیاست کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور نہ ہی اس کے اوپراس طرح کی درخواستیں دائر کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے، ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ اس حوالے سے احتیاط برتے ۔عدالت نے قرار دیا کہ جو سفارتکار ہیں اور ان کی کوئی کلاسیفائیڈ رپورٹنگ ہے اس کو ڈریگ کرنا بھی خلاف قانون ہے، اس کی بھی عدالت اجازت نہیں دے سکتی کیونکہ اس سے پاکستان کے قومی مفاد اور سفارتکاری اور بین الاقوامی تعلقات کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ جو الزامات درخواست میں عائد کیے گئے ہیں وہ درست نہیں لگتے لہذا اس تمام تر معاملے کے حوالے سے ریاست کو فیصلہ کرنا ہے اورذمہ داری اور احتیاط سے اس معاملہ کو دیکھنا ہے۔ عدالت کوئی حکم جاری نہیں کرے گی، لہذا درخواست گزار کی درخواست مسترد اور خارج کی جاتی ہے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ وہ کسی صورت اس معاملہ میں مداخلت نہیں کرے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں