میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پیپلزپارٹی کاحکومت کے خلاف نیاسیاسی اتحادقائم کرنیکافیصلہ

پیپلزپارٹی کاحکومت کے خلاف نیاسیاسی اتحادقائم کرنیکافیصلہ

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۱ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت نے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کا حتمی ایجنڈا تیار کر لیا، پی ڈی ایم کا حصہ رہنے سے متعلق شرائط کی فہرست تیار ہو گئی، پارٹی قیادت نے پنجاب میں عدم اعتماد لانے اور آئینی طریقوں سے حکومت کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی مرتب کر لی، پی ڈی ایم کا حصہ رہنے سے متعلق آج اہم فیصلے متوقع شوکاز نوٹس کا جواب بھی تیار ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے پانچ اپریل کو منسوخ کیا جانے والا اجلاس آج بلاول ہاؤس میں طلب کیا گیا ہے جس میں پارٹی قیادت تمام تر رہنماؤں کی مشاورت کے بعد پی ڈی ایم کا حصہ رہنے سے متعلق اہم فیصلے کرے گی۔ اس ضمن میں پیپلزپارٹی کی جانب سے اجلاس کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جس میں صوبائی و قومی اسمبلیوں سے استعفوں کو مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی واپسی سے مشروط کر دیا گیا ہے، جبکہ پنجاب میں فوری طور پر عدم اعتماد نہ لانے اورتاخیری حربے اپنانے پر پی ڈی ایم جماعتوں سے علیحدگی اختیار کرنے پر بھی غور جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق تمام تر معاملے پر پیپلز پارٹی کی جانب سے پی ڈی ایم کا ساتھ چھوڑنے والی جماعت اے این پی کو بھی اعتماد میں لیا گیا ہے جس کے تحت پی ڈی ایم جماعتوں کی جانب سے پیپلز پارٹی کی تجویز پر عمل نہ ہونے کی صورت میں سندھ کی حکمران جماعت بھی بغاوت کو ترجیح دے گی، بعد ازاں پیپلز پارٹی اور اے این پی اپنی ہم خیال جماعتوں کے ساتھ ملکر وفاق کو ٹف ٹائم دینے کے لیے نیا اتحاد قائم کریں گیں جسے’’نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ‘‘کا نام دیا جائے گا۔ذرائع نے مزید بتایا کہ بلاول بھٹو کی ہدایت پر شیری رحمان، راجہ پرویز اشرف، فرحت اللہ بابر، نیئر بخاری نے پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کا بھی جواب تیار کر لیا ہے جسے سی ای سی اجلاس میں منظوری کے بعد پی ڈی ایم سربراہ کو ارسال کیے جانے کا امکان ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں