میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارتی سپرسونک مارگرایا،فضائی خلاف ورزی پرانڈیاکوجواب دیناپڑے گا،میجرجنرل افتخار

بھارتی سپرسونک مارگرایا،فضائی خلاف ورزی پرانڈیاکوجواب دیناپڑے گا،میجرجنرل افتخار

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۱ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے کہاہے کہ 9 مارچ کو پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی گئی۔ نومارچ کو 6 بج کر 33 منٹ پر بھارتی حدود سے ایک ‘شے’ نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، پاکستان ائیرفورس نے اس چیز کی مکمل نگرانی کی اور اسے گرادیا۔ پاک فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ میں نے اپنی گزشتہ پریس کانفرنس میں یہ بات واضح کردی تھی کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور یہ ایسا ہی ہے اور ایسے ہی رہے گاڈی جی آئی ایس پی آر نے ایئر فورس کے افسر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فضائی حدود میں وہ چیز 3 منٹ اور چندسیکنڈ تک رہی اور 260 کلومیٹر اندر تک سفر کیا، اس کے خلاف ضروری کارروائی بروقت کرلی گئی، اڑنے والی چیز ممکنہ طور پر غیر مسلح تھی، ہم اس واقعے پر کسی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں کر رہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی چیز کسی حساس شے پر نہیں گری اور اس سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے، بھارت کو اس واقعے کی وضاحت دینی ہوگی، پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کے کیا مقاصد تھے، یہ تو بھارت ہی بتا سکتا ہے؟انہو ں نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے،میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ اگر پاکستان کی حدود میں کوئی بھی چیز داخل ہوتی ہے یا کوئی بھی خلاف ورزی ہوتی ہے تو اس کا بھرپور جواب دینے کے لیے پاک فوج موجود اور تیار ہے۔انہوں نے تصدیق کی کہ بھارتی خلاف ورزی پر کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں اور ایئر فورس نے پورے معاملے کو مانیٹر کیا۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ شے پاکستانی فضائی حدود میں چند منٹ تک رہی اور 260 کلومیٹر تک کا سفر کیا، جس کے بعد پاک فضائہ نے اسے گرایا۔میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارتی حدود سے آنے والی چیز کی بروقت مانیٹرنگ کرکے اس کے خلاف فوری کارروائی کی گئی اور مذکورہ شے غیر مسلح تھی۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت نے جس جگہ سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی وہ عالمی ایئر ٹریفک کا روٹ ہے، جہاں پر قطر ایئرویز سمیت دیگر عالمی ایئر لائنز چلتی ہیں۔بریفنگ کے دوران بتایا کہ مذکورہ روٹ پر ہی کراچی، اسلام آباد اور لاہور کی پروازیں بھی چلتی ہیں۔پاک فوج کے ترجمان کے مطابق مذکورہ معاملے سے متعلق وزارت خارجہ کو آگاہ کردیا گیا اورانہیں تفصیلات بھی فراہم کردی گئیں، اب پاکستان متعلقہ فورمز پر معاملے کو اٹھائے گا، پاکستان بھارتی خلاف ورزی کے واقعے پر کسی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں کر رہا۔علاوہ ازیںپاک فوج نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ریاستی ادارے کا سیاست میں کوئی لینا دینا نہیں، اس سلسلے میں غیرضروری افواہیں نہ پھیلائی جائیں اور نہ ہی غیر ضروری بحث کی جائے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں واضح کیا کہ وہ پہلے بھی واضح کر چکے ہیں کہ پاک فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ میں نے اپنی گزشتہ پریس کانفرنس میں یہ بات واضح کردی تھی کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور یہ ایسا ہی ہے اور ایسے ہی رہے گا۔انہوں نے کہا میں درخواست کروں گا کہ اس سلسلے میں غیرضروری افواہیں نہ پھیلائی جائیں اور نہ ہی غیر ضروری بحث کی جائیں، یہی ہم سب کے لیے اچھا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے سیاست میں مداخلت کے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ جو لوگ مداخلت کی بات کرتے ہیں، اس کا جواب بھی ان ہی سے مانگا جائے، ان سے ثبوت مانگا جائے اور اگر کوئی بات کرتا ہے تو اس کے پاس اس کے ثبوت بھی ہوں گے۔میجر جنرل بابر افتخار نے پریس کانفرنس کے دوران ملک کی حالیہ سیاسی صورتحال کے سوال پر مختصر جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ سیاسی امور پر بات نہیں کرنا چاہتے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں