میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
توشہ خانہ ریفرنس، گواہ اشتیاق احمد18 مارچ کو طلب

توشہ خانہ ریفرنس، گواہ اشتیاق احمد18 مارچ کو طلب

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۱ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ اشتیاق احمد کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے 18 مارچ کو طلب کر لیا ہے جبکہ عدالت نے نیب ریفرنس سابق وزیراعظم نواز شریف کو اشتہاری ملزم قرار دیتے ہوئے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر رکھے ہیں۔اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر تین کے جج سید اصغر علی نے توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت وکلا ہڑتال کے باعث بغیر کارروائی ملتوی کر دی۔ نیب پراسیکیوٹر نے ملزمان کو عدالت طلب کرنے کی استدعا کی ۔ عدالت نے استغاثہ کے گواہ اشتیاق احمد کو 18 مارچ کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر لیا۔ نیب ریفرنس کے مطابق آصف زرداری اور نواز شریف نے توشہ خانہ سے تحفہ میں ملنے والی گاڑیاں اصل قیمت کی 15 فیصد ادائیگی کر کے حاصل کیں جن کی ادائیگیاں بھی جعلی بینک اکاؤنٹس کی گئیں۔متحدہ عرب امارات اور لیبیا سے صدر پاکستان کو 3 بلٹ پروف گاڑیاں تحفے میں پیش کیں۔ قانون کے مطابق دو بی ایم ڈبلیو سمیت تینوں بلٹ پروف گاڑیاں سر کاری ملکیت تھیں جوانہوں نے استعمال کیں ۔ نواز شریف 2008 میں کسی بھی عہدے پر نہیں تھے جب انہیں بغیر کوئی درخواست دئیے توشہ خانہ سے گاڑی دی گئی۔دلائل سننے کے بعد عدالت نے گواہ اشیاق احمد کو آیندہ سماعت پر بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر لیا،وکلا ہڑتال کے باعث سماعت 18 مارچ تک ملتوی کر دی گئی ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں