
کچرے کے ڈھیرسے شہریوں کاجینامحال‘ بیماریاں پھیلنے لگیں
شیئر کریں
سندھ میں خصوصا ًکراچی میں وقت کے ساتھ ساتھ گندگی میں اضافہ ہورہا ہے ‘ جابجا موجود کچرے کے ڈھیر وں سے تعفن پیدا ہورہا ہے ہیں جبکہ گٹروں سے نکلنے ولا گندا اور بد بو دار پانی اس شہر کی شناخت بن چکا ہے ،کچرے کے ڈھیر کچرا کنڈی کے علاوہ اسکولوں ،کالجوں،اسپتالوں اور یونیورسٹی کی دیواروں کے ساتھ ڈالا جاتا ہے ۔جویہاں سے گزرنے والے افرادکے ساتھ ساتھ طلبہ وطالبات کوبھی متاثرکرتاہے ‘خاص کراسکولوں وکالجزمیں تعلیم حاصل کرنے والے طالب علموں کے لیے صورت حال اس وقت زیادہ سنگین ہوجاتی ہے جب اس کچرے اورگٹرکے پانی کی بدبوانھیں کلاس روم تک محسوس ہوتی ہے ۔اسی گندگی کی وجہ سے دن بہ دن نت نئی بیماری میں اضافہ ہونے کے ساتھ زندگی معمولات کے مطابق گزار نا کراچی والوں کے لیے ایک چیلنج بن چکا ہے ،آئے دن میڈیا پر کراچی کا کچرا اٹھانے کا ٹھیکہ کبھی چائنہ لیتا ہے کبھی بحریہ ٹائون کراچی کی مکمل صفائی کا دعوی کرتا ہے مگر کراچی کا کچرا اپنی جگہ سے ٹس سے مس نہ ہوا ،میں حکومت وقت سے درخواست کرتا ہوں کہ کراچی کی صفائی مسائیل کو سنجیدگی کے ساتھ حل کیا جائے تاکہ اس کی رونقیں دوبارہ بحال ہوسکے۔
(توقیر اسلم۔ سولجربازار‘کراچی)