میونسپل کارپوریشن ایسٹ میں اندھیر نگری چوپٹ راج
شیئر کریں
(رپورٹ: جوہر مجید شاہ) ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن ایسٹ میں عہدے اختیارات فرائض منصبی سب گروی، پیسہ پھینک تماشہ دیکھ کے مصداق محض 5 گریڈ کے منظور نظر مہربان ملازم شیراز حیدر پر مہربانیوں و نوازشات کی برسات بائے لاز کی دھجیاں اڑاتے ہوئے گریڈ11 جھولی میں ڈال دیا۔ اسکے بعد بھی بے قاعدگیوں و بے ضابطگیوں کا جنون اترا نہیں بلکہ پر کشش جاذب نظر مالا مال عہدے کا چارج محکمہ انسداد تجاوزات ایسٹ کا سربراہ بنا کر میدان میں اتار دیا عہدے اختیارات فرائض منصبی سب کھڈے لائن۔ ادھر انتہائی باوثوق و با اعتماد اندرونی و بیرونی و محکمہ جاتی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ضابطے کے بر خلاف اقدام میں نو وارد ایڈمنسٹریٹر کے شانہ بشانہ میدان کار زار کے تجربہ کار اور منجھے ہوئے کھلاڑی میونسپل کمشنر فہیم خان کا بھی اہم کردار ہے۔ مزکورہ کارروائی کا سرکاری اعزاز کیساتھ باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا۔ دوسری طرف ذمہ دار ذرائع کے مطابق محکمہ جاتی نافذ العمل قوانین کے مطابق ایم اینڈ ٹی مکینیکل اینڈ ٹیکنکل ڈپارٹمنٹ میں موصوف بحیثیت ڈرائیورخدمات انجام دے رہا تھا اور ڈرائیور کو کسی بھی صورت ان کے عہدے کے برخلاف کسی ذمہ دار عہدے پر تعیناتی کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی، مزکورہ کیس اپنی نوعیت کا انفرادی کیس ہے جو سامنے آیا دیگر تاحال زیر قلم نہ آسکے۔ ذرائع کے مطابق شیراز حیدر کو 2021 ء میں مختلف الزامات کے تحت معطل کرکے اپنے ڈپارٹمنٹ رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کئے گئے تھے اور اس حوالے سے لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ نے ان کے خلاف انکوائری کرنے کا حکم دیا تھا جس کے برعکس ڈیڑھ سال تک شیراز حیدر خاموشی سے اپنے ڈپارٹمنٹ تک محدود رہے، لیکن مستند ذرائع نے دعویٰ کیا کہ موجودہ میونسپل کمشنر فہیم خان نے شیراز حیدر سے بالا بالا معاملات طے کرنے کے بعد ان کو پرکشش عہدے پر تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کروانے میں خصوصی دلچسپی لی ، جاری شدہ نوٹیفکیشن نمبر ڈائریکٹر ایڈمن ڈی ایم سی /ایسٹ / 7816/2023 جو کہ 30 جنوری2023 ء کو جاری کیا گیا جس میں ایڈمنسٹریٹر ڈی ایم سی ایسٹ کا حوالہ دیکرشیراز حیدر کو گلشن زون کا اینٹی انکروچمنٹ آپریشن کا انچارج بناکر فوری طور پر عہدے پر بٹھانے کا کہا گیا۔ ذرائع کے مطابق گریڈ5 کے ڈرائیور کو ان کے گریڈ اورسے ہٹ کر اہم ترین ذمہ داری دیدی گئی ہے اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ مذکورہ تعیناتی ڈی ایم سی میں بیٹھے سینئر اہلکاروں کے ساتھ باقاعدہ ایک ڈیل کے بعد طے کی گئی ہے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ نومبر 2021 ء میں معطل ہونے کے بعد شیراز حیدر کے خلاف لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ سے انکوائری کے بھی احکامات جاری کئے گئے تھے لیکن بجائے انکوائری مکمل کرکے لوکل گورنمنٹ کو رپورٹ کرنے کے اس طرح خاموشی سے ان کی دوبارہ تعیناتی نہ صرف لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ بلکہ ڈی ایم سی میں متعین اہم و خاص کو ششدر کرکے رکھ دیا گیا۔ اندرونی ذرائع کے مطابق شیراز حیدر کو 14 یوسیز میں اینٹی انکروچمنٹ ڈپارٹمنٹ کا مالک کل بنادیا گیااور اب ان کے اختیار میں پی آئی بی کالونی سے لیکر سبزی منڈی ، حسن اسکوائر، نیپا، 13 ڈی ون ، صفوراں اور اسکیم33 تک ان کو اینٹی انکروچمنٹ کی کارر وائی کرنے کا اختیار دیدیا گیا ہے لیکن ذرائع اس بات پر متفق ہیں کہ موصوف بجائے اینٹی انکروچمنٹ کی کارروائی کرنے کے پتھاریدار، دکاندار، چائے خانے، ریسٹورنٹس، ہوٹلز و دیگر کئی اداروں سے ماہانہ لاکھوں روپے بھتہ وصول کرکے اپنی جیبوں کے ساتھ ساتھ ڈی ایم سیز میں تعینات سینئر اہلکاروں کی جیبوں کو گرمانے میں مصروف عمل رہینگے۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والے ایک اہم شخص نے بھی شیراز حیدر کو دوبارہ اس پرکشش عہدے پر تعینات کرانے میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا، تاہم آزاد ذرائع نے اس حوالے سے تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کیا۔ تاہم اس بات کا قوی امکان ہے کہ مذکورہ غیرقانونی اور خلاف ضابطہ اقدام کے خلاف کچھ متحر ک اہلکار عدالت کا دروازہ کٹھکھٹھانے کی تیاری کررہے ہیں عین ممکن ہے کہ موصوف کو سروس رولز اور ڈپارٹمنٹ میں متعین کردہ قوانین کی دھجیاں بکھیرنے کی پاداش میں دوبارہ اپنے اصل محکمے ایم اینڈ ٹی میں واپس بھیجا جاسکتا ہے۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا۔