میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
منگھوپیر، حب ریور روڈ ،غیر قانونی قابضین سے زمین واگزار کرانے کی تیاری

منگھوپیر، حب ریور روڈ ،غیر قانونی قابضین سے زمین واگزار کرانے کی تیاری

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۱ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ:اسلم شاہ) سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی نگرانی نئی لینڈ فل سائیڈ دھابے جی میں تین ہزار ایکٹر اراضی کی چاردیواری کی تعمیرات جلد مکمل ہونے کی توقع ہے،کچرا ٹرین کے ذریعے لینڈفل سائیڈ دھابے جی پہنچائے جانے کا منصوبہ زیر غور ہے، جام چاکرو منگھوپیر397ایکڑاور گندپاس حب ریور روڈکی286ایکڑاراضی 30سال میں استعمال نہ ہوسکی اور مجموعی طور پر 683ایکڑ اراضی قابل استعمال بنانے کا منصوبہ سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے تیار کیا ہے، جن میں بعض غیر قانونی قابضین سے زمین واگزار کرائی جائے گی۔ ان اراضی پر رہائشی اور تجارتی بنیاد پر تجاوزات قائم ہے،لینڈ فل سائیڈ جام چاکرو منگھوپیر میں500ایکڑاراضی 1992ء میں کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کو الاٹ کی گئی تھی، تاہم بورڈ آف ریونیو سندھ نے الاٹمنٹ کے بعد دیگر کاغذات نہ دیے اور سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی انتظامیہ نے زمین کا قبضہ کاغذی طور پر حاصل کرلیا ہے۔جام چاکرو لینڈ فل سائیڈ کی500ایکڑ اراضی میں صرف103ایکڑ اراضی پر کچرا ڈالا جارہا ہے اور قابل استعمال بنایا گیا ہے، دیگر397ایکڑ اراضی پر کچرا ٹھکانے نہیں لگایا گیا ہے اور تمام اراضی خالی ہے، اسی طر ح گند پاس حب ریورروڈ کے 450ایکڑاراضی میں اب تک صرف 164اراضی پر کچرا ڈالا گیا ہے اور286ایکڑاراضی کی زمین خالی ہے اور ان اراضی میں بعض مقام پر قابضین موجود ہیں،دونوں لینڈ فل سائیڈ کے چاردیواری کی تعمیرات کا کام ورلڈ بینک کے فنڈز سے مکمل کیا جائے گا جس کے ٹینڈر کا عمل جاری ہے۔ دھابے جی میں نئے لینڈ فل سائیڈ 3000ہزار ایکڑاراضی1996ء میں الاٹ کی گئی تھی۔ کراچی کے دونوں لینڈفل سائیڈ میں کچرے کا کاروبار کرنے والے سیکڑوں افراد کا روزگار وابستہ ہے جس سے لاکھوں ، کروڑوںروپے کے مالک بن چکے ہیں۔ سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے کاکچرے سے بجلی پیدا کرنے اور دیگر منصوبہ بھی زیر غور ہے۔ بورڈز نے کراچی کے دو اضلاع بشمول کورنگی، سینٹرل اور ضلع کونسل کراچی میں کچرا اٹھانے، ٹھکانے لگانے کی ایک بارپھر عالمی پیشکش طلب کی گئی ہے،اورکراچی پورٹ ٹرسٹ، پورٹ قاسم اتھارٹی، پاکستان اسٹیل ملز، پاکستان ریلوے، سول ایوی ایشن، منوڑا کنٹونمنٹ بورڈ(ملیر، کورنگی کریک، کراچی، فیصل،منوڑا)،سائٹ لمیٹڈ،چھ صنعتی زون(لانڈھی، کورنگی، نارتھ کراچی، بن قاسم، فیڈ رل بی ایریا،سپرہائی وے) اور سبزی منڈی سمیت دیگر اداروں نے نہ کچرا اٹھانے، ٹھکانے لگانے سے متعلق آگاہ کیااور لینڈ فل سائٹ تک تلف نہیں کررہے ہیں۔ بورڈ کے اعداد وشمار کے مطابق لینڈ فل سائیڈ پر کچر ا12سے15ہزار ٹن ڈالا جارہا ہے اور 17اداروں کے کچرے بھی لینڈ فل سائیڈ پر ڈالاجائے تو کچرے کے اعداد وشمار20ہزار ٹن سے تجاوز کرجائے گا۔ پورٹ قاسم اتھارٹی، کراچی پورٹ ٹرسٹ،پاکستان اسٹیل ملزکے ساتھ منوڑا اور کورنگی کریک کنٹونمنٹ بورڈز بھی سمندر میں کچرا ڈال رہے ہیں، دیگر ادارے کچرا خالی جگہ اور گڑھے کے ساتھ سڑک، فٹ پاتھ اور نالوں میںڈال رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں