عمران خان کا بڑا سرپرائز، پنجاب اسمبلی کا معرکہ سر کر لیا
شیئر کریں
عمران خان کارات گئے اپوزیشن کوبڑاسرپرائز،پنجاب کامعرکہ سرکرلیا۔ وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویزالہی نے اعتماد کا ووٹ لے لیا ہے اور تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق)کے اراکین نے 186اراکین پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہی کے حق میں ووٹ دیا جبکہ پی ڈی ایم کی دوبڑی جماعتوں مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی کے صرف مٹھی بھر اراکین ایوان میں موجود تھے ‘تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق)کے لاہور سے باہراراکین بھی حق رائے دہی کے لیے ایوان میں پہنچے .چوہدری پرویزالہی کے ایوان میں داخل ہونے پر اراکین کے ’’کون بچائے گا پاکستان ‘عمران خان ‘عمران خان‘‘ کے نعرے لگاتے رہے واضح رہے کہ 11جنوری کی شام 8بجے کے قریب ذرائع ابلاغ پر یہ اعلان سامنے آگیا تھا کہ چوہدری پرویزالہی آج ہی اعتماد کا ووٹ لیں گے رات بارہ بجے تک مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی اپنے اراکین کو ایوان میں نہ لاسکیں جس پر کہا جارہا ہے کہ پی ڈی ایم کی دونوں بڑی سیاسی جماعتیں’’ حکمت عملی‘‘ کے تحت ایوان میں نہیں لائیں.اعتماد کے ووٹ کا عمل رات 12بجکرچالیس منٹ پر ہوا‘صوبائی وزراء میاں اسلم اقبال اور راجہ بشارت کی جانب سے قرارپیش کیئے جانے کے بعداعتماد کے ووٹ کے لیے قراردادجمع ہونے کے بعد سیکرٹری اسمبلی عنایت اللہ لک نے اراکین کو بریفینگ دی جس کے بعد پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجائی گئیں جس کے بعد ایوان کے دروازے لاک کردیئے گئے ‘قراردادپیش ہونے کے بعد اسپیکر کی جانب سے اراکین کے نام پکارے گئے جس پر ہر رکن پنجاب اسمبلی نے آکر اپنے نام اور حلقے کا انداج کرواتے ہوئے باری باری حکومتی لابی میں چلے گئے اس عمل کے بعداسپیکرسبطین خان نے اعلان کیا کہ وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویزالہی نے 187ممبران کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں،اپوزیشن بنچوں کی جانب سے احتجاج کرتے ہوئے اجلاس کو ملتوی کرنے کی درخواست دی جس پر اسپیکر نے کہا کہ کورم پورا ہے لہذا اجلاس ملتوی نہیں کیا جاسکتا ‘اس کے بعد اپوزیشن اراکین نے اسپیکر کے ڈائس پر چڑھنے کی کوشش کی جس پر اسپیکر سبطین خان نے انتہائی سختی سے کہا کہ کسی بھی غیرقانونی حرکت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ‘اپوزیشن اراکین کی ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے کرسی اٹھا کر حکومتی ارکین پر پھینکی جو اسپیکر ڈائس کے گرد حصار بنائے کھڑے تھے‘شدید ہنگامہ آرائی اور ووٹنگ رکوانے میں ناکامی کے بعد اپوزیشن کے اراکین واک آئوٹ کرگئی،پنجاب اسمبلی کے اس اہم ترین اجلاس کے دوران اپوزیشن کی جانب سے کوئی بھی اہم راہنما موجود نہیں تھاوزیراعلی پنجاب چوہدری پرویزالہی کے حق میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا سیاسی حلقوں کی جانب سے اسے پی ٹی آئی اورق لیگ کی بڑی ناکامی قراردیا جارہا ہے کیونکہ چوہدری پرویزالہی کے خلاف عدم اعتماد ناکام ہونے کا سب سے بڑا نقصان مسلم لیگ نون کو ہوا ہے کیونکہ پنجاب کو مسلم لیگ نون آج تک اپنا صوبہ قراردیتی ہے۔ادھرچوہدری پرویز الہیٰ نے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد پی ٹی آئی، ق لیگ اور آزاد امیدوار کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی امیدوں پر پورا اتریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی سیاست مکمل ختم ہوچکی ہے۔