میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ٹرمپ کارڈ اور مسلم امہ

ٹرمپ کارڈ اور مسلم امہ

منتظم
جمعرات, ۱۱ جنوری ۲۰۱۸

شیئر کریں

فرید احمدفرید
ڈونلڈ ٹرمپ کو مسلم امہ اک دشمن کے طور پر دیکھتی ہے شروع دن سے ہی انہوں نے مسلم دشمنی میں کوئی کسر اْٹھا رکھی صدر منتخب ہوتے ہی انہوں نے مسلم دنیا کے پانچ ممالک کے لوگوں پر سفری پابندی لگادی اور پھر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انہوں نے اپنے پر پھیلانے شروع کیے اور یروشلم کو اسرائیل کا دارلحکومت قرار دینے کا اعلان کیا جس سے پورے عالم اسلام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی بیت المقدس مسلمانوں کے لیے بہت ہی مقدس جگہ ہے جو پہلے مسلمانوں کے لیے قبلہ اول تھا۔اس اقدام سے پوری دنیا سے صدائے احتجاج بلند ہونے لگی اور امریکا کے اس اقدام سے دنیا امریکا کے اس اقدام سے نالاں نظر آئی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اس اقدام کے خلاف قرارداد پیش کی گئی قرارداد پیش کرنے کا اعزاز پاکستان کی ملیحہ لودھی کے حصے میں آیا۔امریکا کے خلاف قرارداد پیش کرکے دنیا کے سامنے پاکستان اک مضبوط ملک کے طور پر سامنے آیا اور پاکستان نے تمام معاملات کو بہت احسن طریقے سے سرانجام دیا اور تمام دنیا نے پاکستانی موقف کی بھرپور تائید کی اور قرارداد کو تین چوتھائی سے بھی زیادہ اکثریت سے منظور کیا۔اس قرارداد کو رکوانے کے لیے امریکا نے بہتیری کوشش کی چھوٹے ممالک کو امداد بند کرنے کی دھمکی بھی دی گئی لیکن انہوں نے کسی بھی دھمکی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اس قرار داد کے حق میں ووٹ دیا۔

میں ذاتی طور پہ ڈونلڈ ٹرمپ کو دنیا کے لیے خاص طور پر مسلم اْمہ کے لیے ’’ٹرمپ کارڈ‘‘ سمجھتا ہوں جس کی پالیسیز سے مسلم اْمہ بیدار ہورہی ہے اور اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کررہی ہے بس سعودیہ اور ایران کو اک پیج پہ لانے کی ضرورت ہے۔امریکا کے خلاف قرارداد پیش کرنے پر پاکستان پہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے الزامات کی بوچھاڑ کی گئی اور کہا گیا کہ امریکا نے پاکستان کو 15 سال میں احمقانہ طور پر 33 ارب ڈالر کی امداد دی گئی جبکہ پاکستان نے اس امداد کے بدلے میں جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں کیا‘‘ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا جن دہشتگردوں کا افغانستان میں تعاقب کرتا ہے انہیں پکڑنے میں پاکستان نہ ہونے کے برابر مدد کرتا ہے بلکہ ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے۔پاکستان کی جانب سے جرات مندانہ جواب دیا گیا کہ یہ غلط بیانیہ ہے منہ توڑ جواب دینگے۔

امریکا جس 33 ارب ڈالر کی خیرات کا احسان جتارہا ہے کیا کبھی اس نے دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے سو ارب ڈالر سے زائد نقصان کے بارے میں نہیں پڑھا بلکہ دس ہزار قیمتی جانیں بھی ضائع ہوئی۔پاکستان کو چاہیے کہ امریکا پر لعنت بھیجے نیٹو سپلائی بند کرکے اس کو ناکوں چنے چبوائے اپنے وسائل کو ٹھیک طرح استعمال کرکے اپنے پاؤں پہ کھڑا ہونے کی حتٰی الامکان کوشش کرے۔ڈونلڈ ٹرمپ کو تو ان کے اپنے صحافی مائیکل ولف نے اپنی کتاب فائر اینڈ فیوری،ان سائیڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں پاگل اور خبطی قرار دیا ہے اور ان کے عملے کے لوگ ٹرمپ کو بچہ سمجھتے ہیں جو ابھی عقل و شعور کی منازل طے کررہا ہوتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں