قومی اسمبلی میں ایم وی ایم کاصرف ڈھول پیٹاگیا،مرادعلی شاہ
شیئر کریں
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ 17 نومبر کو قومی اسمبلی میں مردم شماری سے متعلق ہمارے بِل کو بلڈوز کیا گیا، 2017 کی مردم شماری پر صوبہ سندھ کے اعتراضات تھے، مردم شماری میں کراچی سمیت صوبے کی آبادی غلط شمار کی گئی، لیکن ای وی ایم کا ڈھول پیٹا گیا اور اہم مسئلہ چھپ گیا، بلدیاتی قانون سے متعلق بھی اپویشن نے ایک ترمیم پیش نہیں کی۔انہوں نے صوبائی وزراء ناصر حسین شاہ اور سعید غنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھا تھا کہ غلط مردم شماری کی گئی،17 نومبر کو قومی اسمبلی میں ہمارے بل کو بلڈوز کیا گیا، 2017 کی مردم شماری پر صوبہ سندھ کے اعتراضات تھے، مردم شماری میں کراچی سمیت سندھ بھر کی آبادی غلط شمار کی گئی۔انہوں نے کہا کہ ناصر شاہ گزشتہ7 سے8 ماہ سے اسٹیک ہولڈرز سے مل کر تجویز لے رہے ہیں، لوکل گورنمنٹ ایکٹ سے متعلق بتانا چاہتا ہوں، آج سے ڈیڑھ سال پہلے کہا تھا لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کی ضرورت ہے، سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو ظلم قرار دے کر پیش کیا جارہا ہے، بلدیاتی قانون سے متعلق اپویشن نے ایک ترمیم پیش نہیں کی۔قومی اسمبلی میں صرف ای وی ایم کا ڈھول پیٹا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ اپوزیشن کو ترمیم نہیں ہنگامہ آرائی میں دلچسپی ہے، تحریک انصاف کو تو کوئی سمجھ ہی نہیں ہے، جب آدمی خود چور ہو تو دوسروں کو چور سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ہسپتالوں اور اسکولوں کی چلانے کی ذمہ داری میری ہے، اسکولز، ہسپتالوں اور پرائمری ایجوکیشن کو صوبائی حکومت سنبھالیں گی، یونین کونسل کو یہ نہیں کہہ سکتیکہ کورونا پھیلاو روکنے کی ذمہ داری آپ کی ہے۔