میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
یادگار شہداء پر حاضری کی اپیل،کراچی اور حیدرآباد میں‌پولیس و رینجرز کی دوڑیں‌لگ گئیں،راستے سیل

یادگار شہداء پر حاضری کی اپیل،کراچی اور حیدرآباد میں‌پولیس و رینجرز کی دوڑیں‌لگ گئیں،راستے سیل

منتظم
اتوار, ۱۰ دسمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

کراچی/ حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر/ بیورو رپورٹ) پولیس نے یادگار شہدا پر حاضری کی کوشش کرنے والے ایم کیو ایم لندن کے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بانی ایم کیو ایم نے 9 دسمبر کو یوم شہدا منانے کا اعلان کرتے ہوئے کارکنوں کو یادگار شہدا پر حاضری کی اپیل کی تھی، جس پر کراچی اور حیدر آباد میں پولیس نے خصوصی انتظامات کئے تھے۔ کراچی میں عائشہ منزل سے لیاقت علی خان چوک تک کے راستے سیل کردیئے گئے تھے، عزیز آباد سے متصل علاقوں میں کارکنوں نے بعض مقامات پر احتجاج کیا۔لیاقت علی خان چوک میں پولیس اور ایم کیو ایم لندن کے کارکنان آمنے سامنے آگئے۔ پولیس اہلکاروں کے لاٹھی چارج نے ایم کیو ایم لندن کے کارکنوں کی یادگار شہدا جانے کی کوشش ناکام بنا دی۔ پولیس نے 3 خواتین سمیت 13افراد کو گرفتار کر لیا جس کے بعد متحدہ لندن کی خواتین کارکنان مدنی مسجد کے قریب دریاں بچھا کر بیٹھ گئیں اور شہدا کیلئے تسبیحات اور قرآن خوانی شروع کر دی۔ادھرحیدرآباد میں بھی پولیس نے پکا قلعہ میں واقع شہدا قبرستان جانے والے راستے سیل کر دیئے، ایم کیو ایم لندن کی خواتین کارکن قلعہ چوک پہنچیں تو پولیس نے انہیں روک دیا، جواب میں انہوں نے نعرے بازی شروع کر دی۔ پولیس نے ایم کیو ایم لندن کی خواتین کارکنان کو فوری طور پر چوک خالی کرنے کی ہدایت کردی۔ سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری نے عزیزاباد کو گھیرلیا ہے حساس اداروں کی جانب سے ایم کیو ایم لندن کے یوم شہداء کے موقع پر ایم کیو ایم کے گروپوں میں تصادم اور ہنگامہ ارائی کے خدشے کے باعث پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری عزیز اباد میں تعینات کی گئی ہے لیاقت علی خان چوک اور یادگار شہداء جانے والے تمام راستوں اور گلیوں پر رکاوٹیں کنٹینرز اور بسیں لگاکر مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے اور اس جانب سے کسی بھی شخص کو جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے عزیز اباد کے اطراف میں رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے جو کہ عزیز اباد کے اطراف میں پیٹرولنگ کا عمل کررہی ہے پولیس کی جانب سے واٹر کینن بھی لیاقت علی خان چوک پہنچادی گئی ہے پولیس اور رینجرز کی جانب سے انتہائی سخت اقدامات کیے گئے ہیں اور ان تمام سیکیورٹی اقدامات کے بعد ایسا لگتا ہے کہ سیکیورٹی ادارے کسی بھی شخص یا پارٹی کو یادگار شہداء جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں