روح بیمار ہے ........اعجاز رحمانی
منتظم
هفته, ۱۰ دسمبر ۲۰۱۶
شیئر کریں
ان کے وعدوں پر کوئی یقین کیا کرے
جو بھی وعدہ ہے ان کا وہ بیکار ہے
جسم ہیں لیڈروں کے توانا مگر
روح بیمار تھی روح بیمار ہے