کون لوگ بلوچ نوجوانوں کو خودکش بناتے ہیں، محسن نقوی، سرفراز بگٹی
شیئر کریں
کوئٹہ میں وزیر داخلہ محسن نقوی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کہنا تھا کہ کیوں میڈیا چینلز اس کنفیوژن کا شکار ہیں کہ مذہب کے نام پر تشدد ہے تو اس کو سب دہشت گرد ہیں اور نام نہاد قومی پرستی کے نام پر جو دہشت گردی ہے اس کو آج تک ناراض بلوچ کہہ کر کنفیوذن پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہمیں یہ سوچ بیدار کرنا پڑے گا کہ بلوچستان میں خون کا بازار کب تک گرم رہے گا۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ جو لوگ ہیومن رائٹس کے چیمپئن بنتے ہیں، سڑکوں پر نکلتے ہیں، وہ آج کدھر ہیں، وہ آج کیوں اس واقعے کی مذمت نہیں کرتے؟ مذمت تو چھوٹا لفظ ہے، ان کو حکومت سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ ایسے لوگوں کو کیفر فکردار تک پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ کیوں میڈیا چینلز اس کنفیوژن کا شکار ہیں کہ مذہب کے نام پر تشدد ہے تو اس کو سب دہشت گرد ہیں اور نام نہاد قومی پرستی کے نام پر جو دہشت گردی ہے اس کو آج تک ناراض بلوچ کہہ کر کنفیوژن پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد کو بطور دہشت گرد دیکھنا چاہیے اور اس میں ہمیں آپ کی، لوگوں کی، تمام سوسائٹی کی سپورٹ چاہیے۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے میں 4، 5 خودکش حملہ آوروں کو پکڑا ہے، جن کا ان دنوں میں پھٹنے کا منصوبہ تھا، بہت ساری چیزیں آپ تک نہیں بھی پہنچتیں یا دیر سے پہنچتی ہیں، اس وقت سارے مل کر لڑ رہے ہیں، یہ پوری جنگ کی صورتحال ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کوئی عام حالات نہیں ہیں کہ چوری یا ڈکیتی ہے، صرف پولیس کو بہترین سہولیات فراہم نہیں کی جارہیں، اب ہم ایف سی کو بھی اختیارات دینے جا رہے ہیں تاکہ وہ بھی لڑ سکیں۔