دریائے سندھ پر کینال کا منصوبہ،سندھ ترقی پسند پارٹی کا حیدرآباد میں احتجاجی دھرنا
شیئر کریں
دریائے سندھ پر کینال بنانے کے منصوبے کے خلاف سندھ ترقی پسند پارٹی کی طرف سے ہفتے کو حیدرآباد ہٹڑی بائی پاس پر احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ پانچ گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے دھرنے کی قیادت سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے کی، احتجاج میں ایس ٹی پی کے کارکنوں کے علاوہ مردوں، عورتوں اور بچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، دھرنے کے باعث ہائی وے پر ٹریفک معطل ہو گیا اور سڑک کے دونوں طرف گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔دھرنے کے شرکا دریائے سندھ پر کینال بنانے کے منصوبے کے خلاف سخت نعرے بازی کرتے رہے ۔دھرنے سے سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دریائے سندھ سندھ کی شہ رگ ہے ، اسے بند کرنے کا مطلب 6 کروڑ انسانوں کا قتل عام کرنا ہو گا اور سندھ اجتماعی قبرستان میں تبدیل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ایک بھی سندھ کا باشندہ زندہ ہے ، سندھ دریا پر کسی کو بھی کینال یا ڈیم بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، انہوں نے کہا کہ جب نواز شریف نے ایٹمی دھماکوں کے بعد کالا باغ ڈیم بنانے کا اعلان کیا تھا تو پورا سندھ سراپا احتجاج بن گیا تھا اور سیاسی جدوجہد سے لے کر مذاکرات تک، انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد نواز شریف کو کالا باغ ڈیم کا اعلان واپس لینا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف نے بھی بڑے خواب دیکھے تھے ، مگر سندھ کے عوام نے اسے بھی ڈیم بنانے کی اجازت نہیں دی۔ اس لئے شہباز شریف کو ماضی سے سبق سیکھنا چاہیے ، انہوں نے کہا کہ پی پی پی ہمیشہ سندھ دشمن فیصلے کرتی رہی ہے ۔ جب بھی پی پی پی اقتدار میں آئی ہے ، سندھ کے خلاف کسی نہ کسی فیصلے کی قیمت ادا کی ہے ۔ اس بار صدر کی کرسی کی قیمت آصف زرداری سندھ دریا کے پانی پر ادا کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر مگسی نے آصف زرداری کو یاد دلایا کہ وہ سندھ کے عوام کے ووٹوں سے ایوانوں تک پہنچے ہیں اور اگر وہ سندھ کے مفاد کے خلاف فیصلے کریں گے تو سندھ کا عوام انہیں معاف نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ دریا کے پانی پر سندھ کا حق ہے اور ماضی میں جو معاہدے ہوئے ہیں، ان پر عمل نہیں کیا گیا۔ ہمیشہ سندھ کے ساتھ دھوکہ کیا گیا اور اس کا پانی چوری کیا گیا ہے ، ڈاکٹر مگسی نے کہا کہ کوٹری ڈان اسٹریم میں معاہدے کے تحت 12 ملین ایکڑ فٹ پانی بارہ مہینے چھوڑنا ضروری ہے ، لیکن ہمیں وہ پانی نہیں مل رہا، جس کی وجہ سے پورا انڈس ڈیلٹا تباہ ہو چکا ہے ۔ سندھ دریا تیزی سے زمین کو کھا رہا ہے اور سندھ کو اس کے حصے کا پانی نہ ملنے کی وجہ سے زراعت کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔ اگر مزید کینالیں بنائی گئیں تو سندھ مکمل طور پر تباہ ہو جائے گا، جس سے نہ صرف سندھ میں انسانوں بلکہ ہر جاندار پر اثر پڑے گا، انہوں نے کہا کہ اگر یہ حکمران اپنی ضد پر اڑے رہے تو اس کا نقصان پورے ملک کو ہو گا۔ ڈاکٹر مگسی نے پی پی پی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ سندھ دشمن منصوبوں کا حصہ نہیں ہیں تو وفاقی حکومت سے بات کیوں نہیں کرتے ، جو پی پی پی کی حمایت سے قائم ہے ، انہوں نے اعلان کیا کہ ہماری یہ احتجاجی تحریک تب تک جاری رہے گی جب تک کینال بنانے کا اعلان واپس نہیں لیا جاتا، انہوں نے کہا کہ 20 نومبر کو سکھر بائی پاس پر دھرنے کے بعد 24 نومبر کو کراچی میں لاکھوں سندھ لوگ گورنر ہاس کے سامنے جمع ہو کر وفاقی حکومت کو پیغام دیں گے کہ سندھ کے خلاف سازشیں بند کی جائیں۔