میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ہم میں سے کوئی بھی بندہ اداروں کے خلاف کھڑا نہیں ہونا چاہتا، فواد چوہدری

ہم میں سے کوئی بھی بندہ اداروں کے خلاف کھڑا نہیں ہونا چاہتا، فواد چوہدری

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۰ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کی قیادت میں حقیقی آزادی مارچ 1947ء کی تحریک کا تسلسل ہے ، تحریک انصاف مڈل کلاس طبقے کی جماعت ہے ، ہم میں سے کوئی بھی اداروں کے خلاف کھڑا نہیں ہونا چاہتا، حقیقی آزادی مارچ کی حکمت عملی میں کچھ تبدیلی آئی ہے، پہلے وسطی پنجاب سے قافلے عمران خان کی قیادت میں سیدھے راولپنڈی اب وسطی پنجاب سے قیادت الگ سے قافلے لے کر نکلے گی اور ناردن پنجاب سے ہم قافلے لے کر نکلیں گے، سندھ ، آزاد کشمیر ،گلگت بلتستان ، بلوچستان اورخیبر پختوانخواہ سے قافلے تین سے چار دن کے بعد راولپنڈی کی طرف سفر کا آغاز اور راولپنڈی میں عمران خان ان کا استقبال کریں گے۔ وزیر اعلیٰ و پنجاب حکومت کی طرف مسرت جمشید چیمہ کے ہمراہ زمان پارک کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کاپلستر چار ہفتوں تک نہیں اترے گا ، عمران خان اپنی رہائشگاہ سے حقیقی آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کریں گے۔ آزادی مارچ راولپنڈی پہنچنے پر عمران خان آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 1947میں میں جوپہلی کامیابی حاصل کی تھی ہمارا حقیقی آزادی مارچ اسی کا تسلسل ہے ۔اس وقت اس تحریک کو قائد اعظم لیڈر کر رہے تھے اور اس وقت عمران خان حقیقی آزادی کی تحریک کی قیادت کر رہے ہیں۔ اس وقت بھی ایک طبقہ جو اقتدار پر قابض تھا وہ قانون سے بالا تر تھا، انگریز کا فلسفہ یہ تھا حکمران طبقے پر قانون لاگو نہیں ہو گا،آج بھی حکمران طبقے پر قانون لاگو نہیں ہورہے ۔ انہوںنے کہا کہ چھ ماہ میں ملک میں تین بڑے سانحے ہوئے ہیں جوپاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا ، بد ترین مارشل لاء دیکھے ہیں لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا جو چھ ماہ میں ہو چکا ہے ۔ سیاست میں مخالفت پر کسی کو ننگا کر کے نہیںمارا گیا لیکن ان چھ مہینوںمیں یہ ہوا ہے،صحافیوں کابہیمانہ قتل عام ہوا ، میڈیا اداروں کو دھمکیاں دے کربند کر دیا گیا ،صف اول کے لیڈر قاتلانہ حملہ ہوا ،منصوبہ بندی کر کے کھلے عام کبھی ایسا نہیں ہوا ۔ قاتلانہ حملہ ہوا لیکن اس کی ایف آئی آر درج نہیں ہو رہی ۔ارشد شریف کی والدہ پوسٹمارٹم رپورٹ کے لئے در بدر ہیں ۔ 75سال کے بزرگ کو اٹھایا گیا اور ننگا کر کے مارا گیا اور اسے آج تک انصاف نہیں ملا ۔جس کا اخلاقیات اور انسانیت سے تعلق ہو وہ اس طرح کی ویڈیو نہیں بنا سکتا اور اس کے گھر والوں کو نہیںبھیج سکتا۔انہوںنے کہا کہ عمران خان پر حملہ ہوتا ہے اور فوری یہ بیان آ جاتا ہے کہ یہ ایک مذہبی جنونی ہے ، اس کے بعد ٹوئٹس آ گئیںاور ملزم کے بیان کی ویڈیوز ریلیز کر دی گئیں۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان فاشسٹ ریاست میں تبدیل ہو چکی ہے یہ کون کرا رہا ہے ، سیاست میں جھگڑے ہوتے ہیں، ہو سکتا ہے سیاست میں کچھ لوگوں کوعمران خان پسند نہ ہو اعظم سواتی اورارشد شریف پسند نہ ہو لیکن جو سلوک کیا جارہا ہے وہ درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف مڈل کلاس کی جماعت ہے، ادارے ہمارے ہیں ،ہم میں سے کون اداروں کے خلاف کھڑا ہونا چاہتا ہے ، کون لڑنا چاہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات نہیں ہونے دی جارہیں، ایف آئی آر نہیں ہونے دی، ملک اس طرح نہیں چلے گا،ملک کو چلانا ہے تو عوام کے فیصلوں کے سامنے سر تسلیم خم کرنا ہوگا، بائیس کروڑ عوام اس ملک کے وارث ہیں ،پانچ سال پندرہ لوگوں کو اختیار نہیں دے سکتے کہ وہ بیٹھیں اورفیصلہ کریں کون غلط ہے اور کون صحیح ہے ، جو غلط ہے اسے مروانا شروع کر دیں ،کسی کے کپڑے اتروانا شروع کر دیں اور جیلوں میں ڈلوانا شروع کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف سے کہنا چاہوں گا آپ لوگ اپنے پائوں سے آگے دیکھنے کی صلاحیت پیدا کریں ،یہ حکومت اپ کو آپ کی صلاحیت پر نہیں آکشن پر ملی ہے ،عوام نے آپ کو حکومت نہیں دی ، اگر ملکی میں سیاسی استحکام پیدا کرنا ہے تو انتخابات کی طرف بڑھیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں