شیرشاہ کباڑی بازارمیں ہولناک آتشزدگی
شیئر کریں
شیر شاہ کباڑی مارکیٹ کی دکانوں میں آتشزدگی کے نتیجے میں درجنوں دکانیں جل کر خاکستر ہوگئیں جبکہ ، آگ بجھانے کے دوران فائر فائٹر زخمی ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شیر شاہ کباڑی مارکیٹ کی دکانوں میں آگ لگ گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے آگ شدت اختیار کرگئی۔آگ لگتے ہی پولیس کباڑی مارکیٹ پہنچ گئی جس نے وہاں سے عام لوگوں کو باہر نکالا۔فائر بریگیڈ کا عملہ موقع پر پہنچ گیا جس نے کافی جدوجہد کے بعد کباڑی مارکیٹ کی دکانوں میں لگی آگ پر قابو پا لیا، اس وقت کولنگ کا عمل جاری ہے۔پولیس کے مطابق ابتدائی اطلاعات کے مطابق یونین کے دفتر میں صبح 6 بجے آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔پولیس حکام کے مطابق 10 فائر ٹینڈرز نے آگ بجھانے کے عمل میں حصہ لیا ہے۔ایدھی و چھیپا ایمبولینس اور امدادی رضا کاروں نے جائے وقوع پر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ریسکیو حکام نے بتایا ہے کہ آگ بجھانے کے دوران ایک دکان کی چھت گرنے سے 35 سالہ فائر فائٹر محمد اکرم ولد محمد سلیم زخمی ہو گیا جسے سول اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ آگ لگنے کے باعث دکانوں کی دیواریں گر گئیں، دیوار گرنے سے ایک فائر فائیٹر زخمی ہوگیا ، جسے سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، زخمی کی شناخت محمد اکرم کے نام سے ہوئی ہے ۔تنگ گلیوں کی وجہ سے فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو آگ بجھانے میں مشکلات کا سامناکرناپڑا ۔دکانداروں نے اپنی مدد آپ کے تحت قیمتی سامان بچایا۔صدر شیر شاہ کباڑی مارکیٹ ملک زاہد نے بتایاکہ 65 سے 70 دوکانیں جل چکی اور کروڑوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے، سارے ذمہ داری فائر بریگیڈ پر عائد ہوتی ہے، فائر فائٹرز عمر رسیدہ ہیں اتنی بڑی آگ بجھانا ان کے بس کی بات نہیں۔دکانداروں نے کہا کہ یہ ایشیا کی سب سے بڑی کباڑ مارکیٹ ہے لیکن کوئی سہولت نہیں۔دکانداروں نے بتایا کہ آگ گاڑیوں کے پرانے اسپئر پارٹس کی دوکانوں میں لگی،ایک درجن سے زائد دوکانیں جل کرخاکستر ہوگئی ہیں۔پولیس حکام کے مطابق شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں آتشزدگی کی وجوہات معلوم کررہے ہیں،تاحال جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے، واقعے میں کافی مالی نقصان ہوا ہے،آگ بجھنے ہے بعد یہاں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے گا۔