ٹاور اور ٹیرس کے بعد اب غیر قانونی مکان بھی گریں گے
شیئر کریں
غیر قانونی ٹاور اور ٹیرس کے بعد اب غیر قانونی مکان بھی گریں گے، سندھ ہائی کورٹ نے انڈا موڑ نارتھ کراچی پر روڈ پر غیر قانونی تعمیرات نہ گرانے پر سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔منگل کو سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس ظفر احمد راجپوت اور جسٹس محمد فیصل کمال عالم پر مشتمل بینچ نے انڈا موڑ نارتھ کراچی پر روڈ پر غیر قانونی تعمیرات کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ قبضہ مافیا نے روڈ پر 90 سے زائد مکانات بنادیئے ہیں۔ غیر قانونی تعمیرار نہ گرانے پر عدالت برہم ہوگئی۔ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیئے کہ روڈ پر تعمیرات ہوگئیں ، آپ نے کارروائی کیوں نہیں کی؟کے ایم سی کے وکیل نے موقف دیا کہ روڈ کے ایم سی کا ہے مگر تعمیرات کے ڈی اے اور سندھ کچی آبادی کے بھی دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ اگر عدالت جوائنٹ آپریشن کا حکم دے دے تو مشترکہ کارروائی ہوگی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ دوسرے اداروں پر ذمہ داری ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں؟ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیئے کہ قانون کیوں بنا ہے؟ ادارے اور دفاتر کیوں بنائے ہیں؟ کیا غیر قانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی کیلئے عدالتی حکم کی ضرورت ہے؟ کے ایم سی کے وکیل نے موقف اپنایاکہ ہم آپریشن کریں گے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تعاون کی ہدایت کی جائے۔ عدالت نے سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کا وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے حکام کو رپورٹ سمیت 16 نومبر کو پیش ہونے کا حکم دیدیا۔