ریکارڈ میں جعلسازی ،اینٹی کرپشن نے ڈی جی ایچ ڈی اے سے جواب طلب کرلیا
شیئر کریں
محکمہ اینٹی کرپشن سندھ نے ڈی جی ایچ ڈی اے غلام محمد قائم خانی کی طرف سے شناختی کارڈ اور دستاویزات میں عمر3 سال کم کرنے کی تحقیقات شروع کردی، غلام محمد قائم خانی نوٹس جاری کرکے 3 دن میں جواب طلب کرلیا ہے۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل غلام محمد قائم خانی کے دو قومی شناختی کارڈ جاری ہوئے تھے، ایک شناختی کارڈ میں ان کی تاریخ پیدائش 14 اگست 1959 درج ہے، جبکہ دوسرے قومی شناختی کارڈ میں تاریخ پیدائش 14 اگست 1962 لکھی ہوئی ہے، ایچ ڈی اے کی سنیارٹی لسٹ میں بھی غلام محمد قائم خانی کی تاریخ پیدائش 14 اگست 1959 درج ہے۔ محکمہ اینٹی کرپشن سندھ میں ڈی جی ایچ ڈی اے غلام محمد قائم خانی کی جانب سے قومی شناختی کارڈ اور تعلیمی اسناد میں جعلسازی کی شکایت درج ہونے کے بعد اینٹی کرپشن افسران نے غلام محمد قائم خانی کے خلاف الزامات کی شروعاتی چھان بین کی، دستاویزات کے جائزے کے بعد اینٹی کرپشن افسران نے شواہد ٹھوس ہونے کی بنیاد پرڈی جی ایچ ڈی اے غلام محمد قائم خانی کے خلاف تحقیقات شروع کرتے ہوئے ان کو باضابطہ طور پر نوٹس جاری کردیا ہے، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ غلام محمد قائم خانی 3 دن کے اندر اپنے قومی شناختی کارڈ، تعلیمی اسناد اور دیگر دستاویزات کے ساتھ پیش ہوں تاکہ ان کا بیان قلمبند کیا جائے۔ دوسری جانب جرأت نے ڈی جی ایچ ڈی اے سے ریکارڈ میں جعلسازی کے بارے میں موقف معلوم کرنے کیلئے ر ابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن غلام محمد قائم خانی سے رابطہ نہ ہوسکا۔