محکمہ بلدیات سندھ 32 افسران کومبینہ طور پر جعلی بھرتی کرنے کا انکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ بلدیات سندھ میں 32 آفیسرز مبینا طور پر جعلی بھرتی کرنے کا انکشاف ہوا ہے، بھانڈا پھوٹنے پر سیکریٹری بلدیات نے کل طلب کرلیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ بلدیات سندھ میں گریڈ 16 سے لے کر گریڈ 18 کے 32 افسران کا کوئی بھی رکارڈ موجود نہیں اور تنخواہیں وصول کررہے ہیں، سیکریٹری بلدیات نے 32 افسران کو اپنا تمام رکارڈ اورگذشتہ 3 سال کی تنخواہ سلپ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن ملازمین مصدقہ رکارڈ محکمہ بلدیات میں پیش نہیں کرسکے، جس کے بعد سیکریٹری بلدیات 32 افسران کو کل رکارڈ پیش کرنے اورذاتی طور پر طلب کرلیا ہے۔ اعلیٰ افسران کے مطابق محکمہ بلدیات میں پیش نہ ہونے کی صورت میں پوسٹنگ آرڈر رد کیئے جائیں گے۔ افسران میںکے ایم سی کے ڈائریکٹر لینڈ سید افضل زیدی، ڈی ایم سی ایسٹ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر پارکس محرم علی ساند، میونسپل کارپوریشن سینٹرل کے ٹیکسیشن آفیسر قمرالدین بھرٹ، خیرپور ضلع کے تعلقہ رانی پور کے ٹاون آفسر صدام علی،ٹائون کمیٹی سیٹھارجہ کے ٹائون آفیسر محمد ہاشم،ٹائون آفسر کنب تسلیم وسان،ببرلوء کے ٹائون آفیسر علی ڈنو میمن، ٹائون آفیسر احمد پور ساجد شاہ، ٹائون آفیسر فقیرآباد پرویز وسان اور ٹیکسیشن آفیسر زاہد وسان،ضلع کائونسل لاڑکانہ کے ملازم ایاز ڈکن، میونسپل آفس لاڑکانہ کے ملازم عمران شاہ،سی ایم او نوڈیرو مشتاق کوریجو، ٹائون آفیسر باڈھ منظور پھلپوٹو،ٹائو ن آفیسر میرو خان مشتاق سومرو، ٹائون آفیسر ڈوکری آفتاب شیخ، ٹھٹہ کے سی ایم او علی غضنفر قاضی، میونسپل کمیٹی گھوٹکی کے اسسٹنٹ ایاز کلوڑ،ضلع کائونسل سانگھڑ کے چیف آفیسر نصیب اللہ، ملازم عطا محمد تالپور،ٹنڈو مٹھا خان کے ٹائون آفیسر علی نواز ہنگورجو، سی ایم او کھپرو حکیم نصیرانی، ٹائون آفیسر تلہار منظور تالپور،ٹائون آفیسر خانپور آصف اقبال جاگیرانی،، سی ایم او میہڑ شبیر کولاچی،ٹیکسیشن آفیسر روہڑی علی مراد مہر، ٹائو ن کمیٹی کنڈیارو کے ملازم شاہد شاہ، نبی سر روڈ کے ٹائون آفیسر قاضی سکندر علی، میونسپل کمیٹی کے ملازم رفعت میمن اور دیگر شامل ہیں۔