میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شادی ہالز کی بندش کیخلاف احتجاج کی دھمکی

شادی ہالز کی بندش کیخلاف احتجاج کی دھمکی

ویب ڈیسک
منگل, ۱۰ نومبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

کراچی بینکویٹ ہال ایسوسی ایشن کے صدر شارق میمن نے رواں برس 20نومبر سے حکومت کی جانب سے شادی ہالز کی بندش کی پرزور مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کرے تاہم بصورت دیگر ہم احتجاج کا حق محفوظ ر کھتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گز شتہ روز کراچی کے مقامی بینکویٹ میں ایک پر ہجوم ہنگامی پر یس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر کراچی بینکویٹ ہال ایسوسی ایشن کے نائب صدر راشد خان ‘ جنرل سیکریٹری نا صر حسین اور د یگر ر ہنماء بھی موجود تھے ۔شارق میمن کا مزید کہناتھا کہ 20نومبر سے شادی ہالز کی بندش کی پرزور مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہماری انڈسٹری سے وابستہ افراد7ماہ کے طویل عرصے کے لاک ڈائون کے بعد صرف بکنگ کرسکے ہیں اور ایک بار پھر ہمارے کاروبار کو بند کیا جارہاہے ،ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے یہ فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ شادی ہالز کے مرکزی دروازوں پر ماسک اور سینی ٹائزر کا انتظام کیا جاتا ہے ، تمام ایس او پیز پر بھی عمل کرتے ہیں ، اس کے باوجود حکومت کی طرف سے شادی ہال سیل اور 20 نومبر سے ان کی بندش کا کوئی جواز نہیں بنتا۔انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے مختلف شادی ہالز کو سیل کرنے کا عمل انتہائی افسوسناک ہے ، اس سلسلے میں انتظامیہ کی طرف سے مالکان کو بے جا تنگ کیا جاتا ہے اور کورونا ایس او پیز پر عمل کے باوجود ہمیں ہراساں کیا جاتا ہے ، ضرورت اس امر کی ہے کہ انتظامیہ افواہوں پر کان دھرنے کے بجائے حقائق کا جائزہ لے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے شادی ہال سے وابستہ ہزاروں افراد گزشتہ دنوں تنگدستی کا شکار ہوئے، اگر حکومت نے اپنا یہ فیصلہ واپس نہ لیا تو فاقہ کشی کی نوبت آن پہنچے گی ۔انہوں نے کہا کہ ہر شادی ہال سے کم و بیش 40،50 افراد کا روزگار وابستہ ہے،بحیثیت ہال مالکان ہم بھی شدید پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ شادی ہال میں بکنگ کرانے والے افراد پیسوں کی واپسی کا تقاضا کررہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں