میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیلاب متاثرہ علاقوں میں ڈینگی ،ملیریا ،گیسٹرو وبابن گئے امدادی میں مقیم 5 افراد جاں بحق

سیلاب متاثرہ علاقوں میں ڈینگی ،ملیریا ،گیسٹرو وبابن گئے امدادی میں مقیم 5 افراد جاں بحق

ویب ڈیسک
هفته, ۱۰ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

سندھ کے مختلف شہروں میں قائم خیمہ بستیوں میں کھانانہ ملنے اورسہولیات کے فقدان سے لوگ پریشانی کاشکار
کراچی میں 104، راولپنڈی میں 54 اور اسلام آباد میں 43 ڈینگی کے نئے کیسز رپورٹ،خیبرپختونخواسب سے زیادہ متاثر
کراچی /خیرپور(نیوز:ایجنسیاں)سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ڈینگی اور ملیریا وبا کی صورت اختیار کر گئے، کراچی میں 104، راولپنڈی میں 54 اور اسلام آباد میں 43 ڈینگی کے نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ڈی ایچ او کے مطابق اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں 24 گھنٹے میں31 جبکہ شہری علاقوں میں 12 افراد ڈینگی کا شکار ہوئے۔محکمہ صحت کے مطابق خیبر پختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں ڈینگی کے مزید 76 کیسز رپورٹ ہوئے، صوبے میں ڈینگی سے 4 افراد کا انتقال ہوا ہے۔خیبرپختونخوا میں 5 ماہ کے دوران ڈینگی کے2 ہزار 473 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، مردان میں سب سے زیادہ 969 ڈینگی کیسز سامنے آئے، خیبر میں ڈینگی کے 484 کیسز سامنے آئے ہیں۔محکمہ صحت کے مطابق پشاور میں117، نوشہرہ میں 259 اور چارسدہ میں86 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔سیکرٹری صحت نے بتایا کہ پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 106 مریض رپورٹ ہوئے۔راولپنڈی سے ڈینگی کے 54 ، لاہور سے 33، گوجرانولہ سے 4، گجرات سے 3 مریض رپورٹ ہوئے ہیں ،ملتان، قصور اور بہاولنگر سے ڈینگی کے دو دو کیسز رپورٹ ہوئے۔شیخوپورہ، اوکاڑہ، خانیوال، ساہیوال، مظفر گڑھ، جہلم سے ڈینگی کا ایک ایک کیس سامنے آیا ،ادھرسیلاب کے بعد کیمپوں میں مقیم متاثرین کی مشکلات کم نہ ہوسکی ہیں۔ مختلف وبا اور بیماریاں پھوٹنے سے 5 افراد انتقال کرگئے ہیں۔خیرپورمیںسیلاب متاثرین میں گیسٹرو کا مرض وبائی شکل اختیار کرگیا ہے، جس کے بعد خیرپور میں پیر گوٹھ بچا بند پر متاثرین کے کیمپ میں چار افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ متاثرین خوراک اور علاج کی سہولت سے محروم ہیں، جہاں مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے، جب کہ محکمہ صحت نے ضلع بھر میں تاحال میڈیکل کیمپ نہیں لگائے۔سکھر میں بھی گیسٹرو سے بچہ دم توڑ گیا۔ کیمپ میں بھوک اور گرمی کے باعث بچوں میں بیماریاں پھوٹ پڑی ہیں۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے بی ایڈ کالج ریلیف کیمپ میں کھانا دینا بند کردیا ہے۔سانگھڑ میں ضلعی انتظامیہ نے حیدرآباد روڈ پر سیلاب متاثرین کے لیے خیمہ بستی قائم کردی ہے تاہم وہاں بھی سہولیات کے فقدان سے لوگ پریشانی سے دوچار ہیں۔ سانگھڑ میں سیلاب متاثرین کیلئے30 خیمے لگائے گئے ہیں۔ گرمی اور مچھروں کی بھرمار کے باعث متاثرین کا خیموں میں رہنا مشکل ہوگیا۔دریں اثنا سیلاب کا بڑا ریلا کیٹی بندر کے قریب سمندر میں جاگرا ہے۔ دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی کے بعد سیہون کے قریب ایل ایس بچا بند پر ننانوے میل کے مقام پر منچھر جیل کے مقام پر کٹ لگا دیا گیا ہے، جس کے بعد منچھر جھیل کا سیلابی ریلا دریائے سندھ میں جائے گا۔ منچھر جھیل سے پانی کا دبا کم ہوگا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں