میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لاڑکانہ،سیہون بند میں ’’کٹ‘‘لگادئیے گئے

لاڑکانہ،سیہون بند میں ’’کٹ‘‘لگادئیے گئے

ویب ڈیسک
هفته, ۱۰ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

سیلاب سے مزید 36 افراد جاں بحق
منچھر جھیل سے آنے والے پانی کے باعث سیہون کی 7 یونین کونسلززیرِ آب ،کئی اضلاع سے تعلقہ کا رابطہ منقطع ہو گیا
ایل ایس بند میں کٹ لگانے سے پانی کے بہا ئوسے شہروں میں پانی کے دبائو میں قابل ذکر کمی آئے گی، جمال منگن
لاڑکانہ /سہیون /اسلام آباد (این این آئی)منچھر جھیل اور مین نارا ویلی ڈرین (ایم ان وی ڈی)میں لگائے گئے کٹ سے آنے والے سیلابی پانی کو دادو شہر اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے لاڑکانہ-سیہون (نیوز:ایجنسیاں)بند میں 2 کٹس لگادیے گئے ہیں جبکہ 24 گھنٹے میں موسمیاتی تباہی سے جاں بحق ہونے افراد کی تعداد بڑھتے ہوئے 36 تک جا پہنچی ہے۔تفصیلات کے مطابق سیہون میں کرم پور شہر کے قریب آر ڈی-99 اور آری-100میں 2 کٹس لگائے گئے، توقع ہے ان کٹس سے منچھر جھیل میں لگائے کٹ سے آنے والے پانی کا تبدیل ہوجائے گا۔حکام کے مطابق، ان کٹس سے آنے والی پانی دادو شہر، بھان سید آباد اور سیہون تعلقہ کو خطرہ بنا رہا تھا جو وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا حلقہ انتخاب ہے۔سندھ کے اسپیشل سیکریٹری جمال منگن نے بتایا کہ منچھر جھیل کے ڈینیسٹر واہ(چینل)سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر کٹ لگایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اقدام دریائے سندھ میں پانی کے اندراج کو تیز کرنے کے لیے دستیاب واحد آپشن تھا۔انہوںنے کہاکہ دریا ئے سندھ کے کوٹری بیراج میں پانی کی سطح میں کچھ کمی کو نوٹ کرنے کے بعد اس اقدام کی منظوری دی گئی۔جمال منگن نے کہا کہ ایل ایس بند میں کٹ لگانے سے پانی کے بہا سے شہروں میں پانی کے دبا ئومیں قابل ذکر کمی آئے گی۔محکمہ آبپاشی نے بند میں ایک اور کٹ لگانے کا منصوبہ بنایا ہے جوسیہون کے علاقے تتی کی جانب بنایا جائے گا۔حالیہ دنوں میں، منچھر جھیل کے حفاظتی بند میں 2 کٹس لگائے گئے تاکہ سیلابی پانی کے بہا کو کم آبادی والے علاقوں کی جانب موڑ جائے اور گنجان آباد شہروں سیہون اور بھان سید آباد کو سیلاب سے محفوظ رکھا جائے۔جامشورو کے ڈپٹی کمشنر فرید الدین مصطفی کے مطابق، منچھر جھیل سے آنے والے پانی کے باعث سیہون کی 7 یونین کونسلز اور اس کا ٹول پلازہ زیرِ آب آگیا تھا جس کی وجہ سے انڈس ہائی وے کے مرکزی حصے اور شاہراہ کے ساتھ واقع باقی اضلاع سے تعلقہ کا رابطہ منقطع ہو گیا۔انہوں نے کہا کہ سیلاب سے محفوظ رکھنے کیلئے بدھ اور جمعرات کے روز تلتی، بھان سید آباد، ملوک شاہ اور دیگر علاقوں سے لوگوں کا بڑے پیمانے پر انخلا کیا گیا۔دادو سے تعلق رکھنے والے ایم این اے رفیق احمد جمالی نے بتایا کہ دادو کے میہڑ اور جوہی شہروں میں سیلابی پانی کو داخل ہونے سے روکنے کے لیے رنگ بند بنائے گئے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں