وزیراعلی سندھ کے 9معاونین خصوصی تاحال بے محکمہ
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کابینہ میں تبدیلی کے باوجود 9 اسپیشل اسسٹنٹ کو کئی ماہ سے محکمے الاٹ نہ کرسکے، خاص معاونین کو صرف آفس اور مراعات ملنے لگیں، مراد شاہ نے 4انتہائی اہم محکموں کاچارج خود رکھ لیا ہے۔جراٗت کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 5 آگست 2021کو سندھ کابینہ میں بڑے پیمانے پر اکھا ڑ پچھاڑ کیا تھا اور کئی وزراء کے محکمے تبدیل کرکے نئے چہروں کو کابینہ میں شامل کیالیکن مراد شاہ 9ا سپیشل اسسٹنٹ یا خاص معاونین کو محکمے الاٹ کرنا ہی بھول گئے ہیں، پہلی اپریل 2019کو مولا بخش موبیجو، پیر نوراللہ قریشی، ریاض حسین شاہ خراسانی اور نسیمہ ناز غلام حسین کو خاص معاون بنایا گیا، کراچی کے علاقے لیاری سے تعلق رکھنے والی نسیمہ غلام حسین فوت ہوگئی ، جبکہ مولا بخش موبیجو، پیر نوراللہ قریشی اور ریاض شاہ خراسانی ابھی تک محکمے کے آسرے میں وزیراعلیٰ سندھ کے خاص معاون ہیں۔ مراد علی شاہ نے 19 نومبر 2019 کو ڈاکٹر بندہ علی لغاری، پو نجو مل بھیل اور جاوید نایاب لغاری کو خاص معاون تعینات کیا لیکن ان کو بھی تک کوئی محکمہ نہیں ملا۔پیپلز پارٹی کراچی ڈویزن کے سابق صدر راشد ربانی کو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خاص معاون بنایا، راشد ربانی کی وفات کے بعد ان کی بیٹی عروبا راشد ربانی کو 22 دسمبر 2020کو حکومت سندھ میں اسپیشل اسسٹنٹ بنایا گیالیکن وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عروبا راشد ربانی کو کوئی بھی محکمہ الاٹ نہیں کیا۔ سندھ کابینہ میں 5آگست کو تبدیلی کے بعد تھر پارکر سے تعلق رکھنے والے اسپیشل اسسٹنٹ ویرجی کولہی سے انسانی حقوق کا محکمہ واپس لے کر ایک اور اسپیشل اسسٹنٹ سریندر ولاسائی کو دیا گیا جس کی وجہ سے ویرجی کولہی بھی اسپیشل اسسٹنٹ برائے بے محکمہ بن گئے ہیں لیکن ان کا آفس موجود ہے۔ تھر کے علاقے چاچھر و سے تعلق رکھنے والے دوست محمد راہموں بھی وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خاص معاون ہیں لیکن ان کے پاس بھی کوئی محکمے ہی نہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے پاس داخلا، خزانہ،اوقاف اور پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ کے محکموں کا چارج ہے۔اس کے علاوہ پارس ڈیرو، سریندر ولاسائی، قاسم نوید قمر، کھٹو مل جیون، صادق علی میمن، وقار مہدی، اقبال ساند، صغیر قریشی، سلمان عبداللہ مراد، ارسلان اسلام شیخ، حنا دستگیر ، محمد آصف خان، علی احمد جان، لیاقت علی آسکانی، تنزیلہ ام حبیبہ، ارباب لطف اللہ اور بنگل خان مہر اسپیشل اسسٹنٹ تعینات ہیں اور ان کے پاس مختلف محکمے موجود ہیں۔