میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
واٹر بورڈنیب کے ریڈار میں آگیا(مین)بڑے پیمانے پر تحقیقات کا آغاز،افسران میں ہلچل مچ گئی

واٹر بورڈنیب کے ریڈار میں آگیا(مین)بڑے پیمانے پر تحقیقات کا آغاز،افسران میں ہلچل مچ گئی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۰ ستمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ۔اسلم شاہ) قومی احتساب بیورو کراچی نے واٹر کمیشن کے سربراہ امیر ہانی مسلم کی ہدایت پربننے والے کراچی واٹر اینڈ سیویج بورڈ کے تمام منصوبہ کی تحقیقات شروع کرنے پر ادارے میں ہلچل پیدا کردی ہے افسران ایک دوسرے کو مشکل میں ڈالنے کے بجائے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کا عندیہ دیاہے جبکہ نیب کراچی کی تفتش میں امیر ہانی مسلم سے بھی پوچھ گچھ ہوسکتا ہے،ان کی ہدایت پر کروڑ روں کے ترقیاتی کام کرائیں گے تھے اور اس میں سنگین بے ضابطگیاں کے انکشاف ہونے پر نیب نے اپنی تحقیقات کا آغاز کیا ہے اس ضمن میں نیب نے باضابطہ کیس نمبرNABK2017060994487/IW-II/Co-B/NAB(K)2020/2329، بتاریخ 31اگست 2020ء کو درج کرلیا ہے،اسٹنٹ ڈائریکٹر کوریڈنیشن انوسٹی گیشن ونگ 2عمیر احمد کے دستخط سے جاری خط میں مینجنگ ڈائریکٹر خالد محمود شیخ کو نوٹس جاری کیا ہے،پہلی بار نیب نے واٹر بورڈ کے خلاف اتنے بڑے پیمانے پر تحقیقات سے بلک واٹر، شہر میں پانی کی فراہمی نظام سے لیکر تمام امور کی تفصیلات طلب کیاگیاہے،نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ گر چہ ابتدائی تفتش کی کارروائی کا آغا زکردیا گیا ہے اور اہم معلومات ، شواہد کے بارے میں دریافت کے لئے کئی سوالات پر مشتمل تفصیلات طلب کررکھا ہے ، جن میں انڈس اور حب ڈیم سے فراہمی آب کی مقداراور اس کا ڈیزائن ،6ماہ کے دوران مکمل ریکارڈ ، شہر میں فراہمی کانظام ، پمپنگ اسٹیشنوں کی تعداد ، اس میں فراہمی کردہ پانی کی مقدار، ان میں لگے ڈیجٹیل میٹرز کا ریکارڈز، پمپنگ اسٹیشنوں کی ڈیزائن اور اس کی موجودہ حالت زار کی تفصیلات کے علاوہ تمام پمپنگ اسٹیشنوں کے لئے ادائیگی کی گئی الیکٹرک بلوں کی اخری 6ماہ کا ریکارڈ نیب حکام نے مانگا ہے،نیب کے ذرائع کا یہ بھی کہناتھا کہ واٹر کمیشن کی رپورٹ اور مشاہدہ میں بتایا گیا ہے کہ تمام پمپنگ اسٹیشنوں کو ڈیجٹیل میٹر لگاہوا ہے اس کے تحت ریکارڈ پیش کریں،اپ گریڈ ہونے والے پمپنگ اسٹیشنوں اور فلٹر پلانٹس کی آخری مرتبہ ہونے والے کی تفصیلات، کنٹریکٹرز کے نام اور اس کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی تفصیلات، 36کلینوٹرز میں28لگائیں گے تھے جن میں بقایات جات کی تفصیل بھی نیب سے طلب کی گئی ہے،ضلع غربی میں 156عوامی ٹینکس پر اب تک 76کروڑ روپے پانی کی فراہمی کی مکمل تفصیلات، اس پر مختص بجٹ کی وضاحت بھی مانگی گئی ہے، جبکہ کراچی میں آر او پلانٹس کی مکمل ریکارڈ اور اس پر لگنے والے بجٹ کی تفصیلات بھی طلب کیا ہے، اور واٹر بورڈ نے مراعات ہافتہ افراد کو پانی کے ناجائز استعما کی روک تھام کے لئے انتظامیہ کیا اقدامات اٹھائیں، واضح رہے نیب پہلے ہی ہائنڈرنٹس سیل میں تعینات افسران اور عملے کی تحقیقات کررہی ہے اب کراچی واٹر اینڈسیوریج بورڈ میں ناجائز اختیارات اور ترقیاتی کاموں میں سنگین بے ضابطگیوں کی تحقیقات سے بعض منظور نظر کمپنیوں اور کنٹریکٹر ز بھی نشانہ بن سکتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں