بنگلہ دیشی پولیس انتقامی کارروائیوں سے خوفزدہ( 5ویں دن تھانے نہ کھل سکے)
شیئر کریں
معزول وزیراعظم حسینہ واجد کے بھارت فرار ہونے کے بعد بنگلہ دیش میں رونما ہونے والی سیاسی صورتحال کو 5 روز گزر چکے ہیں۔ عبوری حکومت نے گزشتہ روز حلف اٹھایا ہے تاہم ملک بھر میں پولیس اسٹیشن نہیں کھولے اور اہلکار خود اپنی حفاظت کے لیے پریشان ہیں تو ایسے میں آنے کی ہمت نہیں کرپا رہے۔ نئے انسپکٹر جنرل (آئی جی پی)معین الاسلام نے تمام پولیس اہلکاروں کو 24 گھنٹوں کے اندر کام کی جگہ پر جوائن کرنے کا حکم دیا۔یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ پولیس اہلکاروں کو کام پر جانے کے راستے میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پولیس ہیڈ کوارٹر نے سب سے درخواست کی کہ وہ افواہوں سے نہ گھبرائیں۔دوسری جانب حکام نے پولیس اہلکاروں کو 24 گھنٹوں کے اندر اپنے متعلقہ کام کی جگہوں پر جوائن کرنے کی تاکید کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس (ڈی ایم پی)کے نئے کمشنر محمد مین الحسن نے پولیس اہلکاروں کو جلد از جلد پولیس اسٹیشن میں کام شروع کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم کرسیاں اور میزیں رکھ کر لوگوں کی خدمت جلد شروع کریں۔