محکمہ زراعت سندھ، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچرکی ریٹائرمنٹ سے قبل وصولی مہم تیز
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت سندھ، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن نے ریٹائرمنٹ سے قبل وصولی مہم کو تیز کردیا، وصولی کا ٹاسک ندیم کرائی اور رٹائرڈ اسسٹنٹ کے حوالے، زرعی ادویات کی کمپنیوں سے ماہانہ منتھلی میں بھی اضافہ، ہدایت اللہ چھجڑو اربوں روپے کے اثاثے بن چکے، تحقیقاتی اداروں کے نظروں سے اوجھل، تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو نے ریٹائرمنٹ سے قبل وصولی مہم کو تیز کردیا ہے، ذرائع کے مطابق زرعی ادویات سے وصولی کا ٹاسک ڈی جی آفیس میں غیرقانونی تعینات ندیم کورائی نامی افسر اور رٹائرڈ اسسٹنٹ کے حوالے کردیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق 400 سے زائد زرعی ادویات کی کمپنیوں سے ماہانہ لگ بھگ 5 سے 7 کروڑ روپے کی رقم لی جاتی ہے اور اس کے عوض زرعی ادویات کو غیر معیاری اور غیر منظور شدہ ادویات کی کھلے عام فروخت کی اجازت دی جاتی ہے، ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل نے ریٹائرمنٹ سے قبل ایک درجن کے لگ بھگ زرعی ادویات کو قواعد و ضوابط کے خلاف بھاری رقم کے عوض رجسٹرڈ کیا، 13 سال سے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر براجمان ہدایت اللہ چھجڑو سیپٹمبر میں رٹائرڈ ہونے جا رہے ہیں، ذرائع کے مطابق ہدایت اللہ چھجڑو نے اربوں روپے کے اثاثے بنائے ہیں جن مین ان کے آبائی علاقے شاہ پنجو میں ایک ہزار سے زائد ایکڑ زمین، خیرپور ناتھن شاہ میں پلاٹنگ اسکیم، جامشورو میں پیٹرول پمپ اور فارم ہاؤس سمیت دیگر اثاثے شامل ہیں، ذرائع کے مطابق ڈی جی کے بیٹے نے حیدرآباد کی ریئل اسٹیٹ بزنس مین بھی کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کی اور تمام اثاثے عزیز و اقارب اور دوستوں کے نام پر بنائے گئے ہیں.