سرغنہ پٹہ مافیا شہزاد آرائیں کا کارنامہ ، گلشن سعدی اسکیم 45 کا منسوخ اپروول پلان جعلی دستاویزات سے بحال
شیئر کریں
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے گلشن سعدی اسکیم 45 کے اپروول پلان کو منسوخ کئے جانے کے باوجود پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ شہزاد آرائیں نے جعلی سرکاری دستاویزات کے ذریعے بحال کردیا، ڈی جی یاسین شر بلوچ کے علم میں سارا معاملہ آنے کے بعد شہزاد آرائیں نے اپنے خاص کارندے خالد جمالی کو گلشن سعدی اسکیم 45 کی فائل سے جعلی سرکاری دستاویزات غائب کرنے کا ٹاسک دیا، ڈی جی یاسین شر بلوچ نے شہزاد آرائیں کی میگا کرپشن کی فائل اپنی تحویل میں لے لی، شہزاد آرائیں نے نوٹ شیٹ پر جن افسران سے اپنی مرضی کے نوٹ لکھوائے ان کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا امکان ہے، ایس بی سی اے میں پٹہ سسٹم مافیا کے دور میں سینکڑوں ایسی اپروول ہوئی ہیں جن کی فائلوں میں سرکاری دستاویزات ہیں جبکہ بعض دستاویزات پر ڈائریکٹر جنرل کے بھی جعلی دستخط موجود ہیں۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے یاسین شر بلوچ کے ہاتھ میں پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ شہزاد آرائیں کی میگا کرپشن کا ایک کیس ہاتھ لگ گیا ہے جس سے شہزاد آرائیں سخت پریشان ہے ذریعے کا کہنا ہیکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے گلشن سعدی اسکیم 45 کو اپروول جاری کی تھی تاہم جب تحقیقاتی اداروں نے تحقیقات کیں تو گلشن سعدی اسکیم 45 کی زمین کے معاملات میں بعض جعلسازی کی گئی تھی جس پر اداروں کے کہنے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے گلشن سعدی اسکیم 45 کی اپروول منسوخ کردی ذریعے کا کہنا ہے کہ اپروول منسوخ ہونے کے بعد بلڈر مافیا کی جانب سے پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ شہزاد آرائیں سے رابطہ کیا گیا اور اس کو گلشن سعدی اسکیم 45 کی اپروول کو بحال کرنے کا کہا گیا جس پر شہزاد آرائیں نے بلڈر سے کروڑوں میں معاملات طے کئے اور گلشن سعدی اسکیم 45 کی منسوخ کی گئی اپروول کو بحال کرنے کیلئے متعلقہ ڈائریکٹر ڈپٹی ڈائریکٹر اسسٹنٹ ڈائریکٹروں سے نوٹ شیٹ پر اپنی مرضی کے نوٹ لکھوائے اس دوران اس نے بعض اعلیٰ افسران کے بھی جعلی دستخط کرکے گلشن سعدی اسکیم 45 کے منسوخ اپروول کو بحال کردیا ذریعے کا کہنا ہے کہ شہزاد آرائیں نے جن افسران سے نوٹ شیٹ پر مرضی کے نوٹ لکھوائے ان سے کہا گیا کہ بلاول ہائوس سے انہیں یہ کام کرکے دینے کا دبائو ہے۔ جرأت کو ڈی جی آفس کے ذرائع نے بتایا کہ ڈی جی یاسین شر بلوچ کے علم میں یہ بات آئی کہ گلشن سعدی اسکیم 45 کی منسوخ کی گئی اپروول بحال کردی گئی ہے جس پر ڈی جی ایس بی سی اے نے گلشن سعدی اسکیم 45 کی اپروول فائل اپنیپاس منگوائی جیسے ہی ڈی جی نے فائل منگوائی اس کے کارندوں نے شہزاد آرائیں کو آگاہ کیا جس پر شہزاد آرائیں نے اپنے کارندوں کو ہدایت دی کہ فوری طورپر گلشن سعدی اسکیم 45 کی اپروول فائل سے اس کی بحالی کا لیٹر اور تمام نوٹس جو ایس بی سی اے افسران کی جانب سے نوٹ شیٹ پر درج تھے ان کو پھاڑکر پھینک دیں اس سے پہلے کہ شہزاد آرائیں کے کارندے ایسا کرتے ڈی جی یاسین شر بلوچ کے پاس مذکورہ فائل پہنچ گئی جس پر شہزاد آرائیں اپنے کارندوں پر سخت ناراض ہوا اور اس نے اپنے خاص کارندے خالد جمالی کو گلشن سعدی اسکیم 45 کی اپروول فائل سے جعلی دستاویزات غائب کرنے کا ٹاسک دیا ہے معلوم ہوا ہے کہ خالد جمالی کے پاس ڈپٹی ڈائریکٹر پرسنل II ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس کا چارج ہے ڈی جی آفس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی یاسین شر بلوچ شہزاد آرائیں کی جانب سے غیر قانونی طریقے سے گلشن سعدی اسکیم 45 کی اپروول بحال کرنے پر سخت ناراض ہیں اور انہوں نے ثبوت کے طورپر مذکورہ فائل اپنے قبضے میں رکھ لی ہے جس سے شہزاد آرائیں اور اس کے خاص کارندے سخت پریشان ہیں ذریعے کا کہنا ہے کہ گلشن سعدی اسکیم 45 کی غیر قانونی اپروول بحالی ایس بی سی اے افسران کے خلاف بڑی کارروائی کا باعث بن سکتی ہے جبکہ پٹہ سسٹم مافیا نے اپنے دور میں جو غیر قانونی پبلک سیل پروجیکٹوں کو اپروول دی ہیں ان کی شفاف انکوائری کی صورت میں 40 فیصد دی جانے والی اپروول منسوخ ہوسکتی ہیں اور متعلقہ افسران کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی ہوسکتی ہے۔