میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیب کاسندھ کے سابق وزراء ،ارکان اسمبلی کے خلاف ایکشن ،ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلی رپورٹ طلب

نیب کاسندھ کے سابق وزراء ،ارکان اسمبلی کے خلاف ایکشن ،ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلی رپورٹ طلب

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۰ اگست ۲۰۱۸

شیئر کریں

نیب حکومت سندھ کے سابق وزراء و اراکین سندھ اسمبلی کے خلاف ایکشن میں آگیا، تمام محکموں و بااختیار اداروں کے2008 سے 2018 تک جاری ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ذرائع کے مطابق نیب کراچی کے جانب سے چیف سیکریٹری سندھ کو ایک لیٹر نمبر 49347 جاری کر کے حکومت سندھ کے تمام محکموں و بااختیار اداروں میں جاری کردہ ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلی رپورٹ طلب کے ہے۔جاری کردہ لیٹر میں نیب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ صوبے بھر میں جتنے بھی ترقیاتی منصوبے جاری ہیں ان کی کانٹریکٹرز اور ان منصوبوں پر کام کرنے والے ورکرز کے بارے میں تفصیلات فراہم کے جائیں اور یہ بھی بتایا جائے کہ یہ منصوبے کب اور کہاں جاری ہیں۔
لیٹر میں کہا گیا ہے کہ 5 کروڑ یا ان سے زائد کے تمام منصوبوں کے بارے میں تفصیلات فراہم کی جائیں،لیٹر میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ بھی بتایا جائے کہ حکومت سندھ کے جانب سے جاری کردہ ان ترقیاتی منصوبوں کے ٹینڈر جاری کرنے کے اصول و ضوابط کیا ہیں۔ذرائع کے مطابق نیب کے جانب سے چیف سیکریٹری سندھ کو لیٹر موصول ہونے کے بعد حکومت سندھ کے تمام محکموں و بااختیار اداروں سے معلومات حاصل کی جا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق نیب کے جانب سے یہ لیٹرسندھ کے ایم این ایز اور ایم پی ایز ترقیاتی فنڈز میں اربوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات کے سلسلے میں جاری کیا گیا ہے۔نیب نے محکمہ خزانہ سندھ سے بھی ترقیاتی فنڈز کا ریکارڈ اور تفصیلات طلب کرلی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کراچی اور سکھر نے سندھ بھر میں دس سال کے دوران خرچ کیے گئے فنڈز کی تحقیقات شروع کردی ہے،دس سال کے دوران صوبائی حکومت نے ایک ایک رکن اسمبلی کو 5 سے 10 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبے شروع کرانے کے لیے فنڈز فراہم کیے گئے،حکومت سندھ نے مالی سال 09۔2008 سے 18۔2017 تک ایم این ایز اور ایم پی ایز کو اربوں روپے کے فنڈز جاری کئے تھے۔نیب کو سندھ بھر سے شکایات آرہی ہیں کہ ارکان اسمبلی کو دیے گئے فنڈز صرف کاغذات میں ہی خرچ ہوئے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں