پاکستانی کھجور کی ترکی مارکیٹ ، جائزے کیلئے ہارٹی کلچرڈیولپمنٹ کا وفد استنبول روانہ
شیئر کریں
پاکستان سے کھجور کی ایکسپورٹ بڑھانے اور نئی مارکیٹیں تلاش کرنے کیلئے پاکستان ہارٹی کلچرڈیولپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی نے جدوجہد شروع کردی ہے اور کمپنی کی سربراہی میںکھجور ایکسپورٹرزکا ایک وفد ترکی روانہ ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستانی کھجور کی نئی مارکیٹ میں قابل ذکر شیئرحاصل کرنے کیلئے پاکستان ہارٹی کلچر ڈیولپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی کا ایک وفدکھجور ایکسپورٹرزکے ہمرہ بدھ کی صبح ترکی روانہ ہوگیا۔ وفدمیں معروف کھجور ایکسپورٹر اور ایف پی سی سی آئی کی سابق نائب صدر شبنم ظفر، ایم انیس حاجی،نندلال،مجیداللہ میمن اور دیگر شامل ہیں۔ کھجور کے ایکسپورٹرز ترکی میں ہونے والے ورلڈپام ڈیٹس ایکسپو2019میں بھی شرکت کریں گے جبکہ استنبول میں پاکستانی قونصل جنرل سے ملاقات بھی کریں گے اور ترکی میں امپورٹرز سے ملاقات کی جائیں گی اس کے علاوہ ایکسپورٹرزترکی کے بڑے سپراسٹورز کا بھی جائزہ لیں گے ۔ ترکی وفد میں معروف کھجور ایکسپورٹر شبنم ظفر نے بتایا کہ کھجور کی عالمی مارکیٹ میں جگہ بنانے کیلئے پاکستان ہارٹی کلچرڈیولپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی نے ایکسپورٹرز کی مدد کیلئے عملی قدم اٹھایا ہے ،ترکی پاکستانی کھجور کی ایک بہترین مارکیٹ ثابت ہوسکتی ہے اور اس پر موثر انداز میں کام کیا جاسکتا ہے اور اگر ترکی کی مارکیٹ پر توجہ دی جائے توپاکستانی کھجور کے ایکسپورٹرز ترکی کی مارکیٹ میں زیادہ سے زیادہ شیئرحاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔شبنم ظفر نے بتایا کہ بھارت نے پاکستانی کھجور کی اپنے ملک میں امپورٹ پر200فیصد ڈیوٹی عائد کرکے پاکستانی ایکسپورٹرز کوعارضی اور اپنے امپورٹرز کوکل وقتی نقصان پہنچایا ہے ، پاکستانی ایکسپورٹرز اب دوسری مارکیٹوں پر بھی توجہ دے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ترکی کے پانچ روزہ دورے میں ہماری ہرممکن کوشش ہوگی کہ وہاں کی مارکیٹوں کا جائزہ لے کر پاکستانی کھجور کی کھپت کو ممکن بنایا جائے ۔