پی ایس کیو سی وفاقی وزیر خالد مقبول سے من پسند ڈی جی کی تعیناتی کیلئے مافیا متحرک
شیئر کریں
( رپورٹ / منور علی پیرزادہ )پاکستان اسٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی میں بدعنوانی کا سسٹم چلانے والی مافیا من پسند ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کیلئے متحرک ہے ، وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی بے اعتنائی سے محصولات کو نقصان پہنچانے افسران کے حوصلے بلند ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق برسوں سے سرکاری محصولات کا خطیر حصہ سرکاری خزانے کے بجائے افسران کی ناجائز آمدنی کا ذریعہ بنا ہوا ہے ،اربوں روپے کے واجبات متعلقہ ذمہ داران کی غفلت سے کھٹائی میں پڑے ہیں ، پی ایس کیو سی افسران صرف کراچی سے ٹائر ، آئل ، کاسمیٹکس و دیگر اشیاء میں کروڑوں رشوت بٹورتے ہیں ، صنعتوں کو دانستہ لائسنس نیٹ ورک میں شامل نہیں کیا جاتا چونکہ متعدد امور کو سسٹم مافیا نے ہائی جیک کررکھا ہے ، جن کے تحفظ کیلئے ڈائریکٹر جنرل کی نشست حاصل کرنا چاہتی ہے ، اسی لیے ڈی جی کے امیدواروں میں 18 نام ایسی اسکروٹنی کمیٹی سے شارٹ لسٹ کروائے گئے ، جس کے ارکان سسٹم کا حصہ بتائے جاتے ہیں ،اسکروٹنی کمیٹی میں ڈپٹی سیکرٹری آرگنائزیشن کاشف بارا جو کہ سابق سیکریٹری علی رضا بھٹہ کے چہیتے ہیں ، سیکریٹری جمیل شیخ جو گیسٹ ہاوس پر مہینوں قابض رہے ، جن پر تقریبا 50 لاکھ روپے واجب الادہ ہیں ، انہیں وزارت سائنس وٹیکنالوجی میں ایسے ٹیکنالوجیکل ایڈوائزر اشفاق احمد میمن کی سرپرستی حاصل ہے ، جو کہ خود برسوں سے پی ایس کیو سی سے متعلق امور میں بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ادارے کے واجبات وصولی کی پالیسی بنانے میں ناکام ہیں بلکہ بدعنوان افسران کی سرپرستی کررہے ہیں ، جن میں ڈی ڈی ساجد بھٹو ، امتیاز میمن ودیگر شامل ہیں ، اب اسی سسٹم کی اسکروٹنی کمیٹی نے ڈائریکٹر جنرل کی شارٹ لسٹ میں بدنیتی کا مظاہرہ کیا ہے ، ذرائع کے مطابق محمد اظہر نعیم کا نام لسٹ سے خارج کردیا گیا ہے بتایا گیا ہے کہ میرٹ کے ا عتبار سے انہیں پہلے نمبر ہونا تھا جبکہ دوسرا نمبر ڈاکٹر شہزاد افضل کا لیا جارہا ہے جنہیں لسٹ میں 13 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے ،اس کے برعکس بدعنوان افسران کو سہولت کاری کا الزام رکھنی والی عصمت گل خٹک کو پہلے نمبر پر رکھا گیا ہے ۔