(سندھ حکومت) ذوالفقار آباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی سرد خانے کی نذرہوگیا
شیئر کریں
13 سال گذرنے کے باوجود ابھی تک 10 ارب 7 کروڑ کی دو اسکیمیں کئی سال سے مکمل نہ ہوسکیں
کروڑوںخرچ ہونے کے باوجود عوام کو کوئی فائدہ نہ ہونے کا انکشاف ،جرأت کی خصوصی رپورٹ
کراچی (اسٹاف رپورٹر)پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ نے ذوالفقار آباد ڈولپمنٹ اتھارٹی کو سرد خانے کینذر کردیا، ذوالفقار آباد ڈولپمنٹ اتھارٹی کی 10 ارب 7 کروڑ کی دو اسکیمیں کئی سال سے مکمل نہ ہوسکیں، کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باوجود عوام کو کوئی فائدہ نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ جراٗت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ نے سال 2010 میں ضلع ٹھٹہ کی حدود میں ذوالفقار آباد کے نام سے نیا شہر آباد کرنے کا اعلان کیا،ذوالفقار آباد ڈولپمنٹ اتھارٹی کے لئے ٹھٹہ کی ہزاروں ایکڑ زمین بورڈ آف روینیو سندھ نے الاٹ کی ، سندھ اسمبلی نے اتھارٹی کے قیام کا بل 23 نومبر 2010 کو منظور کیا ، ذوالفقار آباد شہر 13 سال گذرنے کے باوجود ابھی تک دستاویزات اور کاغذات سے نکل کر عملی طور پر آباد نہیں ہوسکا اور منصوبے میں کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوئی، ذوالفقار آباد شہر کے لئے ضلع ٹھٹہ کے شہر گاڑہو سے شاہ بندر تک 44 کلومیٹر روڈ تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، روڈ کے منصوبے کی پی سی ون کے تحت 4 ارب 25 کروڑ روپے کی لاگت سے روڈ سال 2013سے 2017 تک مکمل کرنا تھا لیکن جون 2022تک ذوالفقار آباد کے روڈ پر صرف 30کروڑ روپے جاری ہوسکے اور خرچ کئے گئے ہیں، جبکہ ضلع ٹھٹہ اور سجاول کے درمیان دریائے سندھ پر ڈھانڈاری کے مقام پر پل تعمیر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، دریائے سندھ پر پل تعمیر کرنے کی لاگت 5ارب 80کروڑ روپے لگائی گئی اور ذوالفقار آباد شہر کے اس منصوبے کو جنوری 2012 سے جون 2015 تک مکمل کرنا تھا لیکن دریائے سندھ پر پل کے منصوبے کے لئے صرف 45کروڑ روپے جاری ہوسکے اور خرچ کئے گئے ، ذوالفقارآباد کے روڈ اور پل کے منصوبوں پر صرف 7، 7 فیصد پیش رفت ہوسکی ہے،ذوالفقارآباد ڈولپمنٹ اتھارٹی کی اعلیٰ انتظامیہ کو روڈ اور دریائے سندھ پر پل کی تعمیر میں تاخیر کے متعلق آگاہ کیا گیا تو اتھارٹی انتظامیہ نے بہانہ بنایا کہ واپڈا نے پل کے مقام کے قریب سندھ بئراج کے منصوبے کا اعلان کیا ہے اس لئے وزیراعلیٰ سندھ نے دونوں اسکیموں پر کام روک دیا ہے ، سندھ بئراج کی فزیبلٹی رپورٹ جون 2024 میں آئے گی جس کی وجہ ذوالفقار آباد ڈولپمنٹ اتھارٹی کے منصوبوں پر کام بند ہے۔