حیدرآباد ،وومن پروٹیکشن سیل میں بااثر خاتون کی غیرقانونی تعیناتی کا انکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ :علی نواز) حیدرآباد میں وومین پروٹیکشن سیل میں بااثر نجی خاتون کی تعیناتی، مراعات کی بارش، پولیس گارڈز، گاڑی اور پیٹرول بھی دے دیا گیا، ماروی اعوان 2017 سے وومن پروٹیکشن سیل میں موجود، ماروی اعوان ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں، مراعات کا پتہ نہیں ہے، ترجمان ڈی آئی جی، تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی آفس حیدرآباد میں قائم وومن پروٹیکشن سیل میں نجی خاتون کی غیرقانونی تعیناتی کا انکشاف ہوا ہے، ذرائع کے مطابق دو سال قبل پولیس اور وومن پروٹیکشن ایجنسی نامی نجی این جی او میں وومن پروٹیکشن سیل چلانے کے ایم او یو پر دستخط ہوئے تھے، ذرائع کے مطابق معاہدہ ختم ہونے کے باوجود وومن پروٹیکشن ایجنسی نامی نجی این جی اوز منسلک ماروی اعوان بغیر کسے تحریری احکامات کے وومن پروٹیکشن سیل کے تمام معاملات سنبھال رہی ہے اور اعلیٰ سطحی پولیس افسران کے اجلاس میں شریک ہونے کے ساتھ انسپکٹر سطح کے افسران کی میٹنگز بھی چیئر کرتی ہے، ذرائع کے مطابق ماروی اعوان کو 4 گارڈز جن میں دو خواتین لیڈی کانسٹیبل بھی شامل ہیں دیے گئے ہیں جبکہ سرکاری گاڑی اور پیٹرول بھی پولیس کی طرف مہیا کیا گیا ہے۔ دوسری جانب روزنامہ جرأت کی جانب سے رابطہ کرنے پر ترجمان ڈی آئی جی نے کہا کہ ماروی اعوان وومن پروٹیکشن سیل میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں، کب سے تعینات ہیں یا پیٹرول و سرکاری گاڑی وہ اسے نہیں پتہ کیوں کہ ماروی اعوان کی تقرری ان کی تعیناتی سے قبل ہے، روزنامہ جرأت کی جانب سے ماروی اعوان سے موقف لینے کیلئے متعدد بار کالز کی گئیں لیکن انہوں نے کال اٹینڈ نہیں کی۔