عمران کے دور اقتدار میں ڈالر نے روپے کو پچھاڑ کر رکھ دیا
شیئر کریں
عمران خان کے دور اقتدار میں ڈالر نے روپے کو پچھاڑ کر رکھ دیا۔اگست 2018 سے ابتک پونے چار سالوں میں ڈالر 60 روپے سے زائد مہنگا ہو کر تاریخ کی بلند ترین سطح پر آ گیا۔اعدادو شمار کے مطابق اگست 2018سے ابتک انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 60 روپے 67 پیسے اضافے سے 184 روپے 68 پیسے کی سطح پر آ گیا جبکہ دوران ٹریڈنگ تاریخ کی بلند ترین سطح 188 روپے 18 پیسے تک بھی پہنچ گیا تھا۔دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر نے روپے کو خوب آنکھیں دکھائیں۔ اگست 2018 سے ابتک اوپن مارکیٹ میں ڈالر 66 روپے 24 پیسے مہنگا ہوا۔مسلم لیگ ن کے پانچ سالہ دور اقتدار میں ڈالر 25 روپے 55 پیسے مہنگا ہوا اور یہ 98 روپے 46 پیسے سے بڑھ کر 124 روپے 01 پیسے کی سطح پر آ گیا تھا۔پیپلز پارٹی کے دور اقتدار میں بھی ڈالر نے روپے کوآنکھیں دیکھائی تھیں۔ پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں پانچ سال کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 35 روپے 98 پیسے مہنگا ہو کر 98 روپے کی 46 پیسے کی سطح پر آگیا تھا۔ پرویز مشرف دور میں روپے ڈالر روپے کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا سکا۔ 2002سے 2008 تک ڈالر صرف 3 روپے 55 پیسے مہنگا ہو کر 62 روپے 48پ یسے کی سطح پر آگیا تھا۔ماہرین کے مطابق ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے کی وجہ معاشی پالیسی میں عدم استحکام، سیاسی رسہ کشی ،برآمدات کی نسبت درآمدات میں اضافہ ہے جس نے نہ صرف زرمبادلہ ذخائر پر دباو بڑھا دیا بلکہ درآمدی بلز بڑھنے سے مہنگائی میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔