سوائے ایک شخص کے سب کیساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں،آصف زرداری
شیئر کریں
سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پہلے تو توجہ آرڈر آف دی ڈے کی طرف دلاناچاہتے ہیں کہ یہ ووٹنگ کا دن ہے ، میں جنرل عمرکے بنگلہ دیش سے شروع کرکے کہاں کہانی ختم کروں،ان کے اپنے اینگرو سے قصے شروع کروں، ذاتیات پر نہیں جانا چاہتا، نہ کبھی ہوا اور نہ ہونا چاہتا ہوں، پیپلزپارٹی کے بہت سے طالبعلم حکومت کے پاس بیٹھے ہیں جو ایک دن واپس آجائیں گے ، پاکستان کی بہتری کے لیے سوائے ایک شخص کے تمام سیاسی طاقتوں کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار ہیں۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق صدرکا کہناتھاکہ "اکثر جذبات میں لوگ کافی کچھ کہہ جاتے ہیں ، کسی کا لیڈر تو کہتا ہے کہ کسی کی بندوق کی نالی پر میں ہوں،وہ شکاری بھی ہیں، کرکٹر بھی ہیں، ملک بھی صحیح چلارہے ہیں تو آخر کس بات کا رونا ہے ، کیا بات ہے ؟ یہ جس ایکسپورٹ کی بات کررہے ہیں، یہ 150 فیصد ڈی ویلیوشن کے بعد کی بات کررہے ہیں جو میں چھوڑ کر گیا تھا اور وہ اس ڈالر ریٹ پر نہیں تھی جو حال انہوں نے کیا، اب شرح سود بڑھا دی "۔آصف زرداری کاکہناتھاکہ "بہت سی چیزیں ہیں جو انہیں سمجھانے کی ضرورت ہے اور ایک دن سمجھیں گے کیونکہ سیاسی یونیورسٹی تو صرف پیپلزپارٹی کے پاس ہے، اِن کے پاس کافی طالبعلم بیٹھے ہیں جو ایک دن واپس آجائیں گے ، میں آپ سے گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ وقت ضائع نہ کریں، ووٹنگ کرائیں، پھر ہم دیکھیں گے ، کل عدالتی فیصلے کے بعد سٹاک مارکیٹ اوپر اور ڈالر نیچے آگیا ہے، ان کو تو پرواہ نہیں ، کیا راز ہیں؟ کسی نے کتاب لکھی تو بتائوں گا، فی الحال عرض کررہا ہوں کہ ووٹ ،ووٹ اور صرف ووٹ’’۔انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ’’کل میں نہیں چاہتا کہ آپ کے خلاف بھی سپریم کورٹ جائیں اور کہیں کہ اسپیکرنے ووٹ نہیں کرایا، ووٹ کی توہین کی ہے، میں نہیں چاہتا، سیاست ہے، پاکستان میں رہنا ہے، تعلقات بھی رکھتے ہیں اور بنا کر رکھنے ہیں، ایک شخص کے سوا ہر سیاسی قوت کیساتھ بیٹھ سکتے ہیں، بات کرسکتے ہیں، ان کے اند ربیٹھے ہیں دوست جن سے بات کرسکتا ہوں مگر پاکستان کی بہتری کے لییاجازت دیں اور ووٹ کرائیں۔