آصف زرداری دوسری مرتبہ صدر مملکت منتخب ، تقریب حلف برداری آج ہوگی
شیئر کریں
پاکستان پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری بھاری اکثریت سے دوسری مرتبہ ملک کے صدر منتخب ہو گئے ہیں ۔ حلف برداری کی تقریب آج شام4بجے ایوان صدر میں ہو گی۔ آصف زرداری کو 411محمود خان اچکزئی کو 181الیکٹورل ووٹ ملے۔تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ سے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ صدارتی امیدوار آصف علی زرداری نے 255ووٹ حاصل کیئے جبکہ محمود خان اچکزئی 119ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔نو منتخب صدر کو سندھ اسمبلی میں 58الیکٹورل ووٹ ملے جبکہ محمود خان اچکز ئی 3الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکے ،خیبر پختون خواہ اسمبلی میں آصف زرداری 7.62 الیکٹورل ووٹ حاصل کر سکے جبکہ محمود خان اچکزئی نے 40.80الیکٹورل ووٹ لیئے ۔پنجاب اسمبلی میں 352 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے 6 مسترد ہوئے جبکہ آصف زرداری 246 ووٹ لینے میں کامیاب ہوئے ، محمود خان اچکزئی 100 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے ۔ بلوچستان اسمبلی میں پریزائیڈنگ افسر چیف جسٹس نعیم اختر افغان نے نتیجے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی نے کوئی ووٹ حاصل نہیں کیا ، بلوچستان اسمبلی سے آصف زرداری نے 47 ووٹ حاصل کیئے گئے ہیں ۔ سندھ اسمبلی میں 160 ووٹ کاسٹ ہوئے جس میں سے 151 ووٹ آصف زرداری کو ملے جبکہ 9 ووٹس محمود کان اچکزئی کو ڈالے گئے۔پارلیمنٹ میں 398 میں سے 381 ووٹ کاسٹ ہوئے ،قومی اسمبلی کے ، پنجاب اسمبلی میں 352 سے زائد اراکین نے ووٹ کا سٹ کیئے ، بلوچستان اسمبلی میں بی این پی عوامی ، جماعت اسلامی اور حق دو تحریک کے ایک ایک رکن نے ووٹ نہیں دیا ، بلوچستان اسمبلی میں جے یو آئی ایف کے 12 ارکان نے ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا تھا ، بلوچستان اسمبلی کے 62 میں سے 47 اراکین نے صدارتی انتخاب کیلئے ووٹ کاسٹ کیئے ، خیبر پختون خوا اسمبلی میں جے یو آئی ایف کے 9 اراکین نے ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا تھا ، کے پی کے اسمبلی میں 118 میں سے 109 اراکین نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا ۔سندھ اسمبلی میں 160 اراکین نے ووٹ کاسٹ کیئے ۔صدارتی الیکشن میں سینیٹ اور قومی اسمبلی کیلئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور پنجاب اسمبلی کیلئے الیکشن کمیشن کے ممبر نثار درانی کو پریذائیڈنگ افسر مقرر کیا گیا ۔سینیٹر شیری رحمان نے آصف علی زرداری کی پولنگ ایجنٹ کے فرائض نبھائے جبکہ سینیٹر شفیق ترین، محمود خان اچکزئی کے پولنگ ایجنٹ تھے۔سندھ اسمبلی کیلئے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ، خیبرپختونخوا اسمبلی کیلئے پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اور بلوچستان اسمبلی کیلئے چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے بطور پریذائیڈنگ افسر فرائض انجام دیئے۔آئین کے تحت صدارتی الیکشن کے لیے چیف الیکشن کمشنر ریٹرننگ افسر ہوں گے ، جبکہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں صبح دس سے شام چار بجے تک پولنگ ہوگی ، بیلٹ پیپر پرووٹر پسند کے امیدوار کے نام کے سامنے خصوصی پنسل سے کراس لگائے گا۔صدر کاانتخاب الیکٹورل کالج کے ذریعے عمل میں لایا جاتا ہے، ووٹرز قومی اور صوبائی اسمبلی اور سینیٹ کے شناختی کارڈ ساتھ لانے کے پابند ہوں گے، ووٹر نے بیلٹ پیپر پر کوئی ایسا نشان لگایا جس سے اس کی شناخت ممکن ہوتو ووٹ غلط تصور ہوگا، دوامیدواروں پر نشان لگانے پر یاسرے سے نشان نہ لگانے پر بھی ووٹ غلط تصور کیا جائے گا۔ پریذائیڈنگ افسر امیدوار یا ان کے نمائندوں کی موجودگی میں بیلٹ بکس کھولے گا ، پریذائیڈنگ افسر بیلیٹ پیپرز کا معائنہ کرکے غلط ووٹ مسترد کردے گا، پریذائیڈنگ افسرووٹ گنتی کرکے امیدواروں کے حاصل شدہ ووٹ علیحدہ بیگز میں سیل کردے گا ۔پریذائیڈنگ افسرفارم 5پر نتائج درج کرکے ریٹرننگ افسر چیف الیکشن کمشنر کو بھیج دے گا، اگر دونوں امیدوار برابر ووٹ حاصل کرتے ہیں تو فیصلہ قرعہ اندازی سے کیا جائے گا۔