بورڈ آف ریونیو سندھ 10مختیارکاروں کو نوکری سے برطرف کرنے کا امکان
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)بورڈ آف ریونیو سندھ نے ریونیو کوالیفائنگ امتحان پاس نہ کرنے والے 10 مختیارکاروں کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے، مختیارکاروں کو نوکری سے برطرف کرنے کا بھی امکان ہے۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق بورڈ آف ریونیو سندھ کے ایڈیشنل سیکریٹری منور علی مہیسر کے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق سیکریٹری قاضی شاہد پرویز نے مختیارکاروں کے ریونیو کوالیفائنگ امتحان پاس نہ کرنے خلاف ضابطہ کی کارروائی شروع کردی ہے اور کہا کہ کارروائی کیلئے کسی بھی تحقیقات کی ضرورت نہیں۔ مختیارکار ہیڈکوارٹر کورنگی شاہد نظیر بلوچ، مختیارکار بشیر احمد میمن، تھرپارکر کے مختیار کار سراج احمد انصاری، لینڈ یوٹیلائزیشن ڈپارٹمنٹ کے مختیار کار، اسٹیٹ آڈیٹر عبدالغفار ملاح، ماڈل کالونی کورنگی کے مختیارکار ناد علی شاہ، شکارپور کے مختیارکار آصف علی سومرو، لینڈ یوٹیلائزیشن کے مختیارکار محمد علی خاصخیلی، ممبر جوڈیشل ون کے ریڈر، مختیارکار احسان علی رندھاوا، مختیارکار ذوالفقار علی چاچڑ، شہید بینظیر آباد کی تحصیل دوڑ کے مختیارکار علی شیر جمالی کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ آپ سال 2011 میں تعینات ہوئے اور آپ کو 2 سال کے اندر ریونیو کوالیفائنگ امتحان پاس کرنا تھا، لیکن تمام 10 مختیارکار امتحان پاس کرنے میں ناکام ہوئے، بعد میں آپ کوامتحان پاس کرنے کیلئے مزید ایک سال کی مدت دی گئی، لیکن پھر بھی آپ امتحان پاس نہ کرسکے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق 10 مختیارکاروں کو امتحان پاس کرنے کیلئے مزید 6، 6 ماہ کا وقت دیا گیا، لیکن پھر بھی امتحان پاس کرنے میں ناکام ہوئے جس کی وجہ سے آپ کو نوکری سے برطرف کرنا چاہیے۔ بورڈ آف ریونیو کے مزید تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ 10 مختیارکار وں نے سال 2107 میں متعلقہ امتحان پا س کیا، اس طرح آپ نے ایک سال 7 ماہ کے بعد امتحان پاس کیا ہے، اس لیے آپ کے خلاف کیوں نہ کارروائی کی جائے اور آپ 14 دن میں وضاحت پیش کریں۔